امریکی ریاست کنٹیکی میں بدترین طوفانی بگولوں نے تباہی مچا دی ہے، جس کے باعث امریکی صدر نے ریاست میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق طوفانی بگولوں کی آفت کا آغاز امریکی ریاست کنساس سے ہوا تھا، جو 6 ریاستوں تک پھیل گیا، لیکن ریاست کنٹیکی میں اس نے سب سے زیادہ تباہی مچائی ہے۔
صرف ریاست کنٹیکی میں اس طوفان کے باعث 100 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ متعلقہ حکام کی جانب سے ہلاکتوں میں بڑے پیمانے پر اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
Some of the worst destruction from the Kentucky tornado was centered in Mayfield, a town of nearly 10,000 people. At least 110 people were huddled inside a candle factory in the area when a tornado ripped through. https://t.co/1VRJZXLBWw pic.twitter.com/Mh3i3oEzZa
— The New York Times (@nytimes) December 11, 2021
کینٹکی کے گورنراینڈی بیشر کا کہنا ہے یہ طوفانی بگولے ریاست کی تاریخ کا سب سے تباہ کن طوفان تھا، ان کا کہنا تھا کہ شہر میں واقع موم بتی فیکٹری میں تقریباً 40 کارکنوں کو ریسکیو کیا گیا، جب یہ فیکٹری ملبے کا ڈھیر بنی اس وقت اس کے اندر 110 سے زائد ورکرز موجود تھے، جن میں سے کسی ایک کا بھی بچنا معجزہ ہو گا۔
اینڈی کا مزید کہنا تھا کہ میں نے زندگی میں کبھی اتنی بڑی تباہی نہیں دیکھی، جسے الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست کینٹکی میں طوفانی بگولوں سے عمارتیں منہدم ہو گئیں، کاریں الٹ گئیں، درخت جڑ سے اکھڑ گئے، ہر طرف تباہی کے مناظر نے مقامی افراد کو شدید خوف میں مبتلا کر دیا ہے۔
ماہرین فلکیات کے مطابق یہ طوفان صرف امریکی ریاست کنٹیکی کا نہیں، بلکہ امریکہ میں آنے والے سب سے بڑے طوفانوں میں سے ایک ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ متعلقہ اداروں کو احکامات جاری کریں گے کہ وہ اندازہ لگائیں کہ اس طوفان میں موسمیاتی تبدیلیوں کا کتنا کردار تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق طوفانی بگولوں نے تاریخی گریوز کاؤنٹی کورٹ ہاؤس کے مینار اور قریبی فرسٹ یونائیٹڈ میتھوڈسٹ چرچ کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔
سوشل میڈیا پر شائع کی گئی پوسٹ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فیکٹریاں اور گھر دھاتوں اور راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئے ہیں۔