وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے دور میں جعلی پولیس مقابلوں کو عروج حاصل رہا اور ایک مخص مدت میں 771 ملزمان کو جعلی پولیس مقابلوں میں مارا گیا اور سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور میں جعلی پولیس مقابلے بند ہوگئے۔
لاہور میں پریس کانفرنس میں فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت نے تھانوں کی حیثیت تبدیل کردی،1990کےبعدپولیس سسٹم کوتباہ کیاگیا۔ شاعر احمد فراز کی کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 1990 سے لے کر اب تک تقریباً ساڑھے 5 ہزار لوگ مار دیے گئے اور اس میں قابل ذکر اور افسوسناک بات یہ ہے کہ قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے دور میں دو تہائی سے زائد لوگ ماورائے عدالت قتل ہوئے۔
فواد چودھری نے کہا کہ پولیس سسٹم میں بہتری کے لیے اس طرح کام نہیں کیا گیا جس طرح سے کرنے کی ضرورت تھی، پولیس سے متعلق اصلاحات کے لیے ضروری ہے کہ پہلے پولیس اور پھر پراسیکیوشن، عدلیہ اور محکمہ جیل کی اصلاحات ہوں۔
فواد چوہدری نے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ طالبان نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی پی پی) پر زور دیا ہے کہ وہ معاہدے کی قدر کریں، بہت واضح بات کہ جو ہمارے آئین اور قانون کا احترام کرے گا، اس کے ساتھ بات چیت کریں ورنہ پہلے بھی لڑے تھے دوبارہ بھی لڑلیں گے۔
دوسری جانب سابق آئی جی پنجاب اور بلوچستان چوہدری یعقوب نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق آئی جی بلوچستان چوہدری یعقوب کا کہنا تھا کہ میں اعتراف کرتاہوں کہ جعلی پولیس مقابلے ہوتے ہیں لیکن کوئی بھی پولیس مقابلہ حکومت کے علم میں لائے بغیر نہیں ہوتا۔