افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کا کہنا ہے افغانستان کے 34 میں سے 10 صوبوں میں لڑکیاں بارہویں جماعت تک اسکول جارہی ہیں، جبکہ نجی اسکول اور یونی ورسٹیز بلا روک ٹوک کام کررہی ہیں۔
امریکی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں امیر خان متقی کا کہنا تھا کہ کہ 10 بلین منجمد افغان اثاثوں کو جاری کیا جائے، ہر گزرتےدن کیساتھ ہم تجربہ اور مزید پیشرفت حاصل کرتے رہیں گے۔ انہوں نے واشنگٹن اور دیگر ممالک پر زور دیا کہ وہ 10 ارب ڈالر سے زیادہ کے فنڈز جاری کریں۔امیر خان متقی نے کہا طالبان حکومت تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتی ہے اور اس کا امریکا سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا کہ افغانستان کے خلاف پابندیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، افغانستان کو غیر مستحکم بنانا یا کمزور افغان حکومت کا ہونا کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔
امیر خان متقی نے بتایا کہ صحت کے شعبےمیں کام کرنےوالی 100فیصد خواتین دوبارہ ملازمت پر آچکی ہیں، طالبان مخالفین کو ہدف نہیں بنا رہے، انہیں عام معافی، تحفظ دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ طالبان نے اپنے اقتدار کے پہلے مہینوں میں غلطیاں کی ہیں، مزید اصلاحات کے لیے کام کریں گے جس سے قوم کو فائدہ ہو سکتا ہے۔امیرخان متقی نے غلطیوں یا ممکنہ اصلاحات کی وضاحت نہیں کی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے امریکا وقت کے ساتھ افغانستان کیلئے پالیسی تبدیل کرلے گا۔
دوسری جانب افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے منجمد اثاثے جاری کرنے کے مطالبے پر امریکا کا کہنا ہے کہ یہ بہت پیچیدہ اور چیلنجنگ معاملہ ہے، افغان منجمد اثاثے جاری نہ کرنے کی کئی وجوہات ہیں، افغان منجمد اثاثے جاری کرنے سے متعلق فی الحال کوئی اپ ڈیٹ نہیں ہے۔