روس کے نائب وزیر خاجہ سر گئی رائے بکوف نے کہا ہے کہ اگرنیٹو ممالک اور ان کی فورسز نے ماسکو کے خلاف جارحانہ اقدامات کرنے کی کوشش کی تو وہ یورپی ممالک کی سرحدوں پر انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورس میزائل نصب کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ کا سرکاری نیوز ایجنسی کے ساتھ انٹرویو میں کہنا تھا کہ نیٹو اتحاد کےبات چیت کی بجائے جارحانہ بیانات کشیدگی میں اضافہ کر رہے ہیں، اگر دھمکیوں کا سلسلہ جاری رہا تو یورپی ممالک میں انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورس میزائل (INF) نصب کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
یاد رہے کہ جی سیون ممالک نے حالیہ اجلاس میں روس کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ماسکو نے یوکرائن کے خلاف فوجی کاروائی کرنے کی کوشش کی تو اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔برطانوی شہر لیورپول میں ہونے والے جی سیون ممالک کے اجلاس نے یوکرین کی سرحدوں کے قریب روس کی فوجی مشقوں کی مشترکہ طور پر مذمت کرتے ہوئے روس کو خبردار کیا تھا کہ اسے کسی غلط فہمی میں رہتے ہوئے اشتعال انگیزی سے باز رہنا چاہیے، ورنہ اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ امریکہ اور روس کے مابین 1987ء میں ہونے والے معاہدے کے بعد انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورس میزائل (INF) کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی تھی، یہ معاہدہ اس وقت سوویت یونین کے رہنماء میخائل گورباچیو اور امریکی صدر رونالڈ ریگن کے درمیان طے پایا تھا۔
روس یوکرائن حالیہ تنازع کا پس منظر
گذشتہ مہینے امریکی انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ روس آئندہ برس کے آغاز میں یوکرائن پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، جس کیلئے یوکرائن کی سرحد کے ساتھ ڈیڑھ لاکھ سے زائد فوجی تعینات کئے جا رہے ہیں۔ یوکرائن کی وزارت خارجہ نے امریکی رپورٹ کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس نے اس سلسلے میں پہلے سے ہی 90 ہزار سے زائد فوجی بھاری اسلحے سے لیس کر کے سرحد پر تعینات کر رکھے ہیں۔
دوسری جانب روس کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی ملک کے خلاف جارحیت کا ارادہ نہیں رکھتا، رواں ہفتے روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ دراصل امریکہ اور نیٹو ممالک آئندہ سال کے آغاز پر اس خطے میں خفیہ کاروائی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، جس کا ملبہ بعد میں روس پر ڈالنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔