نئے کاروباری حضرات کیلئے خوشخبری، حکومت کا بلاضمانت قرضے دینے کا اعلان

15  دسمبر‬‮  2021

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ  نیا کاروبار شروع کرنے والوں کو بلاضمانت قرضے فراہم کیے جائیں گے جبکہ کاروبار میں نقصان کا بوجھ بھی حکومت اٹھائے گی۔

وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم درآمدی معیشت تھے اور اب معیشت کو شفٹ کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مضبوط صنعتی بنیاد چاہیے اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانا ہوگا۔

وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے پاکستان کی تاریخ میں مربوط ایس ایم ای پالیسی کو منظور کیا ، پاکستان میں ایک تخمینہ کے مطابق 50 لاکھ سے زائد  کاروبار چھوٹے اور درمیانے درجے کے ہیں ، ملک میں 35 ہزار بڑی صنعتوں کی تعداد ہے۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ ایس ایم ایز کو تین درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ جس میں لو رسک، میڈیم اور ہائی رسک میں رکھا گیا ہے۔ لو رسک میں ٹرانسپورٹ، بپلک سروس سیکٹر، ہول سیل کو شامل کیا گیا ہے جس کے لیے این او سی ضرورت نہیں ہے۔ میڈیم رسک میں، آٹو پارٹ، کٹلری، اسپورٹس وغیرہ شامل ہے، اسکو 30 روز کے لیے این او سی دیا جائے گا۔ جبکہ ہائی رسک میں بوئلرز وغیرہ سے متعلق کاروبار کو شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز کے لیے سب سے مسئلہ زمین کا ہے جس کے لیے پنجاب، بلوچستان اور کےپی حکومت اور وفاقی حکومت آسان اقساط پر قرضے دیں گے،انہوں نے مزید کہاہے کہ اسی پالیسی میں 5 ارب روپے سمیڈا فنڈز کے مختص کیے گئے ہیں جس کے تحت ایس ایم ایز سینٹرز قائم کریں گے۔

انہوں نےکہا کہ اگر کاروبار میں ایک کروڑ تک کا نقصان ہوگیا توحکومت اور کمرشل بینک کاسٹ شیئرنگ کریں گے۔ یہ ایک انقلابی اقدام ہے اس سلسلے میں کاروبار کا منصوبہ کمرشل بینک سے منظور کروایا جائے گا۔وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار نے کہا کہ ایس ایم ایز کے شعبے میں  خواتین کیلئے ٹیکس چھوٹ دی گئی، سمیڈا کے تحت 30 ارب روپے کا فنڈ مختص کیا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومتی قرضوں پر شرح سود 9 فیصد ہوگی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved