امریکا نے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پرعملدرآمد کے لئے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق دہشتگردی سے متعلق امریکی حکومت کی سالانہ رپورٹ میں دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 2020 میں پاکستان نے دہشتگردگروپوں کیخلاف اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے مطالبات پورے کرنے کے لیے اقدامات کیے۔
رپورٹ میں اس بات کو تسلیم کیا گیا ہے کہ پاکستان نے ٹیررفنانسگ روکنے کے لیے اقدامات کیے اور افغان مذاکراتی عمل میں تعاون بھی کیا تاہم 2015 کے ننیشنل ایکشن پروگرام پر محدود پیشرفت ہوئی اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بھرپور اقدامات نہیں کیے گئے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ امریکا نے پاکستان کے ساتھ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں تعاون کیا جس نے پاکستان کو ملک کے ان حصوں پر دوبارہ دعویٰ کرنے میں مدد دی جو پہلے عسکریت پسند گروپوں کے قبضے میں تھے۔
دہشتگردی سے متعلق امریکی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان نے لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے بانی حافظ سعید سمیت لشکر طیبہ 5 سینئر رہنماؤں کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے مقدمات میں سزا سنائی۔
امریکی رپورٹ میں دہشتگردی کے خلاف پاکستانی اقدامات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستانی سکیورٹی اداروں نے ملک بھر میں انسداد دہشتگردی کے لیے کارروائیاں کیں۔
Today we released the 2020 Country Reports on Terrorism. Amid a challenging and changing threat environment, this report provides an overview of how we are marshaling international counterterrorism efforts.
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) December 16, 2021