طالبان حکومت نے کہا ہے کہ کہ انہوں نے غیرملکی امداد کے بغیر قومی بجٹ تیار کرلیا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق طالبان حکومت کی وزارت خزانہ نے ملک کے پہلے سالانہ بجٹ کا مسودہ تیار کر لیا۔ اور یہ بغیر بیرونی امداد کے باوجود تیار کیا گیا ہے۔ طالبان کی وزارت خزانہ کے ترجمان احمد ولی حقمال نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ وزارت خزانہ نے قومی بجٹ کے مسودے پر کام مکمل کرلیا ہے۔
یہ دو دہائیوں میں غیرملکی امداد کے بغیر پہلا بجٹ ہوگا۔ اس سے قبل گذشتہ دو دہائیوں میں مغرب کی حمایت یافتہ حکومتیں امداد پر چل رہی تھیں۔
Ahmad Wali Haqmal, spokesman for Ministry of Finance said: The budget for the Fiscal Year has been prepared it will be 1st budget in last two decades that will not rely on foreign aid, adding that the budget would be approved by the Council of Ministers. pic.twitter.com/EeZlgAQB7F
— Al Emarah English (@Alemarahenglish) December 16, 2021
خیال رہے کہ ایک طرف تو منجمد فنڈز اور عالمی امداد کی بندش کے باعث افغانستان اقتصادی بحران کا سامنا ہے تو دوسری طرف اقوام متحدہ بھی ملک کو غذائی قلت اور بھوک و افلاس کے طوفان سے خبردار کرچکی ہے۔
واضح رہے کہ آئی سی جی نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اگر مدد نہ کی گئی تو اس موسم سرما میں 10 لاکھ تک افغان بچے بھوک سے مرسکتے ہیں، تھنک ٹینک نے امریکہ، یورپ اور دیگرعطیہ دینے والے ممالک پرزور دیا کہ وہ طالبان حکومت کی توثیق کیے بغیر افغانستان کو تباہ ہونے سے روکنے کے طریقے تلاش کریں۔