طالبان نے اقوام متحدہ میں نمائندگی اور اپنے سفیر کی تعیناتی کے لیے ایک مرتبہ پھر درخواست دے دی ۔
عالمی میڈیا کےمطابق افغانستان کی سابق حکومت کے سفیر نے اقوام متحدہ میں نشست چھوڑ دی ہے۔ افغانستان کے نمائندہ خصوصی اسحاق زئی نے 15 دسمبر کو اپنا عہدہ چھوڑ دیا ہے۔ جس کے بعد طالبان نے ایک بارپھراقوام متحدہ سے اپنا سفیربھیجنے کی اپیل کی ہے۔
طالبان رہنما اور اقوام متحدہ کی نشست کے لئے طالبان کے نامزد سفیر سہیل شاہین نے کہا کہ یہ نشست اب افغانستان کی نئی حکومت کو ملنی چاہیے۔یہ اقوام متحدہ کے تشخص کا معاملہ ہے۔ افغانستان میں موجودہ حکومت خود مختار ہے۔طالبان نے 20 ستمبر کو اقوام متحدہ سے سہیل شاہین کو افغانستان کے نئے نمائندے کے طور تسلیم کرنے کی درخواست کی تھی جسے اقوام متحدہ نے رد کردیا تھا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے افغان نمائندے کوسفیرتسلیم نہ کئے جانے پرطالبان نے اقوام متحدہ کوتنقید کا نشانہ بنایا تھا۔طالبان نے اگست میں افغانستان میں اقتدارسنبھالا ہے تاہم انہیں اب تک کسی حکومت نے تسلیم نہیں کیا ہے۔
1/2
UN is an August World Body and its credibility lies in its neutrality. I request it to prove its neutrality by giving the seat of Afghanistan at UN to the current government in Afghanistan which has sovereignty and writ all over the country.— Suhail Shaheen. محمد سهیل شاهین (@suhailshaheen1) December 17, 2021
یاد رہے کہ طالبان جب 1996 سے 2001 تک افغانستان میں حکمران تھے تو اس وقت بھی اقوام متحدہ میں ان کا کوئی نمائندہ موجود نہیں تھا اور ان کی حکومت کو صرف تین ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور پاکستان نے تسلیم کر رکھا تھا۔