ایران ایٹمی ہتھیاربنانے کیلئے ریڈ لائن کراس کر چکا، فوجی آپریشن کی تیاری کی جائے، قومی سلامتی کے ماہرین کا بائیڈن کو مشورہ

18  دسمبر‬‮  2021

امریکہ کے امور قومی سلامتی کے سرکاری ماہرین نے صدر بائیڈن کو بتایا ہے کہ ایران ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کیلئے ریڈ لائن کراس کر چکا ہے، اس کے ساتھ دھمکی آمیز اور جارحانہ سفارتکاری کی جائے، یا فوجی طاقت استعمال کرنے کی تیاری کی جائے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جمعے کے روز امریکی قومی سلامتی کے 7 ماہرین نے اپنے بیان میں خبردار کیا ہے کہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹر رافیل گروسی کے مطابق ایران 60 فیصد کے تناسب سے یورینیم کی افزودگی کر رہا ہے، جو صرف جوہری ہتھیار بنانے کیلئے درکار ہوتی ہے، اس کے علاوہ اتنی بڑی مقدار میں یورینیم کی افزودگی کا کوئی جواز نہیں۔ امریکی ماہرین کا کہنا تھا کہ ایران کا عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات میں سخت رویہ بھی یہی ظاہر کرتا ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیار بنانے کے اختیار کو کسی قانونی شکل میں اپنے پاس رکھنا چاہتا ہے، اسی لئے مذاکرات کے باوجود تہران کی جانب سے یورینیم کی افزودگی کا عمل مسلسل جاری ہے۔

امریکی ماہرین کا اپنے بیان میں یہ بھی کہنا تھا کہ 2015ء کے جوہری معاہدے کے مطابق ایران کیلئے یورینیم کی زیادہ سے زیادہ افزودگی کا طے شدہ تناسب 3.67 فیصد تھا، جبکہ 20 فیصد افزودگی امریکہ کی جانب سے ریڈ لائن تھی، لیکن ایران کی جانب سے 60 فیصد کے تناسب سے یروینیم کی افزودگی کی جا رہی ہے، جو کہ جلد ہی 90 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

امریکی ماہرین کا کہنا تھا کہ اس مرحلے پر تہران کے خلاف معاشی پابندیاں، سفارتی تنہائی جیسے اقدامات کافی نہیں ہیں، واشنگٹن کو فیصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے۔

یاد رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کیلئے جب بھی ریڈ لائن کراس کی تو اس کی ایٹمی تنصیبات کو فوجی آپریشن کے ذریعے تباہ کر دیں گے۔

گذشتہ ہفتے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بھی اسرائیلی ہم منصب کو بتایا تھا کہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں امریکی صدر دوسری آپشنز استعمال کرنے کیلئے تیار ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved