اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کا اجلاس جاری ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔
شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ اجلاس افغانستان کےلوگوں کے مسائل سے متعلق ہے، سعودی قیادت کا وزرائےخارجہ اجلاس بلانا قابل تعریف ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کےلوگوں کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے،سیکرٹری جنرل ابراہیم طحہ اوران کی کاوشیں قابل تعریف ہیں،افغانستان کو انسانی المیے سے بچانے کیلئے امت مسلمہ اپنا کردار ادا کرے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان کےحوالے سے ہماری آواز دنیا تک پہنچ گئی ہے، غیرمعمولی اجلاس کیلئے پاکستان پر او آئی سی کا اعتماد خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کی عوام کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے اور یہ اجلاس افغانستان کے لوگوں سے آگاہی کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس افغانستان کی بقا کے لیے اہم ہے کیونکہ افغانستان کا معاشی بحران خطے کے لیے تباہ کن ہو گا۔ 40 سال قبل بھی پاکستان نے افغانستان کے لیے اسی طرز کا اجلاس بلایا تھا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام افغانستان میں خوراک کے مسئلے کی نشاندہی کر چکا ہے اور پاکستان ایک بار پھر افغانستان میں انسانی بحران کے حل کے لیے سرگرم ہے۔ دنیا کو تمام چیزوں سے بالاتر ہو کر افغان مسئلے پر آگے بڑھے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کو انسانی المیے سے بچانے کے لیے امہ اور عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے۔ پاکستان نے بھارت کو افغانستان گندم اور ادویات پہنچانے کے لیے سہولت دی۔ اس وقت افغانستان کی نصف آبادی کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔
اس سے قبلوزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرائے خارجہ کونسل کے 17 ویں غیرمعمولی اجلاس کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ دنیا میں ہماری آواز پہنچ گئی، افغانستان کے معاشی حالات عالمی برادری کی توجہ کے طالب ہیں۔
انہوں نے کہاکہ امریکا، یورپی یونین و دیگر کو افغانستان کی صورتحال کا احساس دلانے میں کامیاب ہوئے، افغانستان کی عوام کو خوراک اور ادویات کی ضرورت ہے،افغانستان میں تنخواؤں کے لیے پیسے کی ضرورت ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مزید کہاکہ پاکستان کی دعوت پر20 ممالک کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کررہےہیں،10 ممالک کے نائب وزیرخارجہ سمیت 70 وفود شرکت کررہے ہیں۔
افغان عبوری حکومت بھی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شریک ہے۔
یہ اجلاس افغانستان میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال کے تناظر میں طلب کیا گیا ہے۔
Prime Minister Islamic Republic of Pakistan H.E Imran Khan arrives at the National Assembly of Pakistan for the extraordinary session of @OIC_OCI on #Afghanistan and welcomes all the delegates.#OIC4Afg #OICInPakistan pic.twitter.com/46gjHBHvl2
— PTI (@PTIofficial) December 19, 2021