پاکستان نے افغانستان میں تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں مدد کیلئے نکات پیش کردئیے

19  دسمبر‬‮  2021

اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کا افغانستان کی صورت حال پر غیر معمولی اجلاس اسلام آباد میں جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق او آئی سی کی وزارتی کونسل کا افغانستان پر17 واں غیرمعمولی اجلاس اس وقت دارالحکومت اسلام آباد میں جاری ہے۔ اجلاس میں رکن ممالک کے وزرائے خارجہ سمیت 70 سے زائد وفود شرکت کر رہے ہیں۔

پاکستان نے او آئی سی رکن ممالک کو افغان عوام کی مدد کے لیے  نکات پیش کیے ہیں۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے پیش کردہ نکات کے مطابق او آئی سی ممالک کو فوری طور پر افغان عوام کی مدد کرنا ہوگی۔

پاکستان کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ افغانستان میں تعلیم، صحت اور تکنیکی شعبوں میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی، اس کے علاوہ اقوامِ متحدہ اور او آئی سی کا گروپ بناکر افغانستان کو جائز بینکنگ سہولیات تک رسائی میں مدد دینی ہو گی۔جاری حکمت عملی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ افغان عوام کی خوراک کی فراہمی اور فوڈ سکیورٹی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، انسداد دہشتگردی و منشیات کے خاتمے کے لیے افغان اداروں کی استعداد کار بڑھائی جائے۔نکات کے مطابق افغانستان میں انسانی حقوق، خواتین و لڑکیوں کے حقوق کے لیے افغان حکام کو انگیج کیا جائے، اس کے علاوہ افغانستان میں دہشتگردی کی روک تھام کیلئے افغان حکام سے مل کر کام کیا جائے۔

سعودی عرب نے اجلاس میں اعلان کیا ہے کہ وہ افغانستان کو ایک ارب ڈالرز کی خطیر رقم بطور امداد دے گا۔یہ اعلان سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب خوراک اور ادویات سمیت دیگر شعبوں میں بھی امداد فراہم کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے بہتر مستقبل کے لیے عالمی برادری کو آگے بڑھنا ہو گا۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ افغانستان میں 2.8 ملین آبادی کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ عالمی برادری افغانستان کو غیرمشروط امداد فراہم کرے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved