بھارتی شہر امرتسر میں سکھوں کے مقدس ترین مقام گولڈن ٹیمپل میں مبینہ طور پر توہین کے مرتکب ہونے والے شخص کو تشدد سے ہلاک کر دیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شام کی عبادت کے دوران نامعلوم شخص ریلنگ پھلانگ کر گولڈن ٹیمپل کے اندرونی احاطے میں داخل ہوا تھا، جس نے سکھوں کی مقدس کتاب گرو گرانتھ صاحب کے سامنے رکھی تلوار کی پہلے رسی کھینچنے، پھر تلوار اٹھانے کی کوشش کی، جس پر وہاں موجود عبادت گزاروں نے پہلے اسے روکا اور پھر تشدد کرکے ہلاک کر دیا۔
بھارتی وقت کے مطابق یہ واقعہ شام پانچ بج کر 45 منٹ پر ہوا، جسے کیمرے کی ریکارڈنگ میں بھی دیکھا جا سکتا ہے کیونکہ یہ ٹی وی پر نشر کیا جا رہا تھا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اس نامعلوم شخص پر کتنے افراد کے ہجوم نے تشدد کیا، کیونکہ امرتسر پولیس کا کہنا ہے کہ جب نفری جائے حادثہ پر پہنچی تو مبینہ طور پر توہین کا مرتکب ہونے والا شخص مردہ حالت میں تھا۔
بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ اس ظالمانہ حرکت کا مقصد اور اس کے پیچھے اصل سازشی عناصر کا پتا لگانے کیلئے جامع تحقیقات کی جائیں۔
یاد رہے کہ رواں برس اکتوبر میں نئی دہلی میں سکھ عقیدے کی حفاظت کیلئے مامور گروہ نہانگ کے گروپ نے ایک شخص کو مبینہ طور پر مقدس کتاب کی بےحرمتی کا الزام لگا کر تشدد کرکے ہلاک کردیا تھا۔