امریکی کانگریس کا صدر جوبائیڈن سے افغانستان کے منجمد اثاثے بحال کرنے کا مطالبہ

20  دسمبر‬‮  2021

امریکی کانگریس کے اراکین نے صدر بائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ طالبان نہیں، افغان عوام کی خاطر افغانستان کے منجمد اثاثے بحال کئے جائیں، اس مقصد کیلئے اقوام متحدہ کے ادارے کی خدمات لیکر فنڈز ان کے حوالے کئے جائیں، تاکہ موسم سرما میں افغان عوام کو بحران سے بچایا جا سکے۔

تفصیلات کے مطابق کانگریس اراکین نے وزیر خارجہ اور وزیر خزانہ کے نام مشترکہ طور پہ خط لکھا ہے ، جس میں امریکی صدر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ہم نے افغان عوام کے ساتھ 20 سال بہتری کیلئے جدوجہد کی، لیکن اب وہ تباہی کے دہانے پر ہیں، امریکہ کو ان کی معاشی طور پر مدد کرنی چاہیے۔

خط میں تجویز دی گئی کہ یہ افغانستان کے منجمد اثاثوں کی رقم طالبان کو نہ دی جائے، بلکہ براہ راست افغان عوام پر خرچ کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں، جس کیلئے اقوام متحدہ کے کسی بھی مناسب ادارے کو یہ رقم دی جا سکتی ہے، تاکہ وہ اسے مشکلوں میں گھری افغان عوام تک پہنچا سکیں۔

خط میں ورلڈ فوڈ پروگرام کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ افغانستان کے 20 لاکھ بچوں سمیت ایک کروڑ 84 لاکھ شہریوں کو غذائی بحران سے بچانے کیلئے ہم حکومت سے سفارش کرتے ہیں کہ افغانستان کے منجمد اثاثے اقوام متحدہ کےکسی ادارے کو جاری کئے جائیں، تاکہ اساتذہ کی تنخواہیں ادا کی جا سکیں اور اسکولوں میں بچوں کو کھانا فراہم کیا جا سکے اور لڑکیاں  بھی اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔

امریکی اراکین کانگریس کی جانب سے لکھے گئے خط میں حکومت کو افغانستان کے بینکوں کی معاونت، ڈالر کی نیلامی سمیت افغانستان کے معاشی حالات بہتر کرنے کیلئے اور تجاویز بھی دی گئی ہیں۔

یاد رہے کہ گذشتہ روزاسلام آباد میں منعقد ہونے والے  او آئی سی کے افغانستان کے متعلق غیر معمولی اجلاس میں بھی افغانستان کیلئے ٹرسٹ فنڈ کا قیام اور افغانستان کیلئے او آئی سی کا نمائندہ خصوصی مقرر کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved