مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی ریاستی دہشتگردی جاری ہے،بھارتی فورسزکی فائرنگ سے ایک اورکشمیری نوجوان شہید ہوگیا۔
شمیری میڈیا کے مطابق قابض بھارتی فوج نے اننت ناگ کا محاصرہ کرلیا۔ نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران بھارتی فورسزنے فائرنگ کرکے ایک نہتے کشمیری نوجوان کوشہید کردیا۔ بھارتی فوجی گھروں میں گھس گئے اورخواتین اوربچوں کوہراساں کیا۔ اننت ناگ اورقریبی علاقوں کا محاصرہ جاری ہے۔
سرینگرمیں لوگوں کوجامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کےلئے بھارتی فورسز نے مختلف سڑکوں کی ناکہ بندی کردی۔ جامع مسجد اوراطراف کی سڑکوں کوخاردارتارلگا کربند کردیا گیا ہے اوراضافی فورسزتعینات کردی گئی ہیں۔
دوسری جانب انجمن اوقاف جامع مسجد نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ انجمن اور کشمیری مسلمان یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ ایک طرف توجموں و کشمیرکی تمام عبادت گاہیں، مساجد، درگاہیں، امام بارگاہیں اور خانقاہیں نماز جمعہ کے لیے کھلی ہیں۔تاہم صرف جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر مسلسل قدغن اور پابندیاں جاری ہیں جو حد درجہ افسوسناک اور ناقابل فہم ہے۔بیان میں انجمن کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق کی مسلسل گھر میں نظربندی کی بھی مذمت کی گئی جو کہ 5اگست 2019سے مسلسل غیر قانونی طور پر گھر پر نظر بند ہیں۔
انجمن اوقاف نے میر واعظ کو اپنی منصبی ذمہ داریوں اور پر امن سرگرمیوں سے روکنے کی بھی مذمت کی ۔