روس نے اگر یوکرائن پر حملہ کیا تو اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی، یورپی یونین

24  دسمبر‬‮  2021

یورپی یونین کے نمائندہ برائے امور خارجہ جوزف بوریل نے کہا ہے کہ روس کو یوکرائن پر کسی بھی قسم کے حملے کی بہت بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

تفصیلات کے مطابق جوزف بوریل نے یوکرائن کے وزیر خارجہ دمتری کولیبا کے کے ساتھ ٹیلیفونک رابطے میں روس کے ساتھ کشیدگی کے معاملے پر گفتگو کی، جس میں انہوں نے یوکرائن کے وزیر خارجہ کو باور کرایا کہ یوکرین کی خود مختاری اور اس کی سلامتی کیلئے یورپی یونین کی ٹھوس حمایت جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ماسکو کی جانب سے یوکرائن کی سرحد پر فوجوں کی تعیناتی ہماری تشویش اور غصے کو بڑھا رہی ہے۔ ماسکو خبردار رہے کہ تمام اتحادی ممالک یوکرائن کی سلامتی کے دفاع کیلئے پرعزم ہیں۔

Josep Borrell Fontelles
Josep Borrell Fontelles

 

دوسری جانب روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ یوکرائن کی موجودہ حکومت سے کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی، ہمارا مستقبل ہماری سیکیورٹی اور سلامتی کے ساتھ منسلک ہے، اگر امریکہ اور نیٹو ممالک ہمیں اس کی گارنٹی دیتے ہیں تو یوکرائن کے متعلق اپنی پالیسی پر نظر ثانی کریں گے، ورنہ ہمارا دوٹوک موقف ہے کہ یوکرائن کی موجودہ حکومت سے بات نہیں کریں گے۔

یاد رہے کہ امریکی انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے وائٹ ہاؤس کو جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روس آئندہ برس کے آغاز میں یوکرائن پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، اور اس مقصد کیلئے یوکرائن کی سرحد کے ساتھ ڈیڑھ لاکھ سے زائد فوجیوں کی تعیناتی کا عمل جاری ہے۔ گذشتہ ہفتے برطانوی شہر لیورپول میں منعقد ہونے والی جی سیون کانفرنس میں مغربی اتحادنے روس کو واضح پیغام دیا کہ اگر روس نے  یوکرائن پر حملہ کیا تو  تمام اتحاد ممالک بھرپور جواب دیں گے۔ اس کے ردعمل میں روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ جی سیون ممالک کے فورم سے بات چیت کہ ذریعے یہ تنازع پر امن طور پر حل کرنے کے اقدامات کی امید تھی، جسے مغربی ممالک نے ختم کردیا۔ روس کے کسی بھی ملک کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں ہیں، لیکن اگر روس کے خلاف محاذ آرائی کی گئی تو اس کا ردعمل آئے گا

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved