بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے عیسائی برادری کی خوشی کے موقع کو بھی نہ بخشا، مظاہرے میں سانتا کلاز کا پتلا نذر آتش کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر آگرہ میں ہندو انتہا پسند جماعت بجرنگ دل نے مبینہ طور پر مذہب کی جبری تبدیلی کو جواز بنا کر عیسائیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ انتہا پسند ہندو جماعت کی قیادت کا کہنا ہے کہ عیسائی پادری ہندوؤں کو جبراً عیسائی بنا رہے ہیں، جس کی انہیں اجازت نہیں دی جائے گی۔ بجرنگ دل تنظیم نے مظاہرے میں عیسائیوں کے خلاف زبردست نعرے بازی کی، جہاں سانتا کلاز مردہ باد اور گو بیک سانتا کلاز کے نعرے لگائےگئے۔ مظاہرین نے مظاہرے کے اختتام پر سانتا کلاز کا پتلا نذر آتش کیا، اور اسے لاتیں بھی مارتے رہے۔
साढ़े सात साल में ये नया भारत बना है #ThankYouModiJi pic.twitter.com/R9ffuIwIHZ
— Vinod Kapri (@vinodkapri) December 25, 2021
یاد رہے کہ رواں ہفتے بھارتی ریاست کرناٹک میں بھی ہندو انتہا پسندوں نے 160 سالہ پرانے چرچ میں گھس کر اس وقت توڑ پھوڑ کی جب لوگ وہاں عبادت کر رہے تھے، ہندو انتہا پسندوں کا کہنا تھا کہ عیسائی پادری ہندوؤں کو زبردستی عیسائی بنا رہے ہیں۔
یہ بھی واضح رہے کہ گذشتہ روز نیو یارک ٹائم کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی میں اقلیتیں خود کو غیر محفوظ سمجھتی ہیں، بھارت میں موجود عیسائیوں کا کہنا ہے کہ انتہا پسند ہندو ہمیں معاشرے سے الگ کرنا چاہتے ہیں، رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارتی میں مقیم عیسائی اسی خوف سے خود کو عیسائی کی بجائے ہندو ظاہر کرتے ہیں۔