طالبان حکومت نے افغانستان کا الیکشن کمیشن ختم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ملک میں اس ادارے کی ضرورت نہیں ہے۔
طالبان حکومت کے ترجمان بلال کریمی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آزاد الیکشن کمیشن (آئی ای سی) کو تحلیل کر دیا گیا ہے، کیونکہ حکومت اب اس کی ضرورت محسوس نہیں کرتی ہے، اگر مستقبل میں اس کی ضرورت محسوس کی گئی تو اسی ادارے کو دوبارہ بحال کر لیا جائے گا۔
یاد رہے کہ افغانستان میں آزاد الیکشن کمیشن 2006ء میں قائم کیا گیا تھا، جس کے ذمے صدارتی انتخابات سمیت ملک بھر کے تمام انتخابات کرانا اور ان کی نگرانی کرنا تھا۔
آئی ای سی کے سابق سربراہ اورنگزیب کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ طالبان نے یہ فیصلہ انتہائی عجلت میں کیا ہے، طالبان کے اقدامات ظاہر کر رہے ہیں کہ ان کا ملک میں انتخابات کرانے کا کوئی ارادہ نہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ طالبان حکومت کیلئے اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہی حالات رہے تو ملک کے مسائل کبھی حل نہیں ہوں گے۔
غنی دورحکومت میں چارصوبوں کے گورنر رہنے والے حلیم فدائی کا کہنا ہے کہ انتخابی کمیشن کو تحلیل کرنے کے فیصلے سے ظاہرہوتا ہے کہ طالبان جمہوریت میں بالکل یقین نہیں رکھتے، یہ تمام جمہوری اداروں کے خلاف ہیں، کیونکہ انہیں ووٹوں کے ذریعے نہیں، بلکہ گولیوں کے ذریعے اقتدار ملتا ہے۔