روس نے یوکرائن کی سرحد پر تعینات ہزاروں فوجی واپس بلا لئے

26  دسمبر‬‮  2021

روس نے یوکرائن کی سرحد پر تعینات 10 ہزار فوجیوں کو واپس بلا لیا ہے۔

روسی میڈیا کے مطابق ماسکو نے یوکرائن کی سرحد پر جاری جنگی مشقیں بھی ختم کر دی ہیں، اور کریمیا اور روسٹو پر تعینات فوجیوں کو بھی واپس بلا لیا ہے۔

روس کی وزارت دفاع نے بھی یوکرائن کی سرحد پر تعینات 10 ہزار فوجیوں کو واپس بلانے کی تصدیق کر دی ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ واشنگٹن ماسکو کے ساتھ کسی بھی سطح پر بات چیت کیلئے تیار ہے، لیکن اسے پہلے یوکرائن کی سرحد پر تعینات روسی فوجوں کے متعلق مغربی ممالک کی تشویش دور کرنا ہو گی۔ عالمی دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے فوجوں کی سرحد سے واپسی کے بعد ماسکو اور مغربی ممالک کے مابین مذاکرات کے امکانات مزید روشن ہو گئے ہیں۔

یہ بھی واضح رہے کہ رواں مہینے کے آغاز میں امریکی انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے وائٹ ہاؤس کو جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ روس آئندہ برس کے آغاز میں یوکرائن پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، اور اس مقصد کیلئے یوکرائن کی سرحد کے ساتھ ڈیڑھ لاکھ سے زائد فوجیوں کی تعیناتی کا عمل جاری ہے۔ گذشتہ ہفتے برطانوی شہر لیورپول میں منعقد ہونے والی جی سیون کانفرنس میں مغربی اتحادنے روس کو واضح پیغام دیا کہ اگر روس نے  یوکرائن پر حملہ کیا تو تمام اتحادی ممالک بھرپور جواب دیں گے۔ اس کے ردعمل میں روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ جی سیون ممالک کے فورم سے بات چیت کہ ذریعے یہ تنازع پر امن طور پر حل کرنے کے اقدامات کی امید تھی، جسے مغربی ممالک نے ختم کردیا۔ روس کے کسی بھی ملک کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں ہیں، لیکن اگر روس کے خلاف محاذ آرائی کی گئی تو اس کا ردعمل آئے گا، ان تندوتیز بیانات کے بعد روس اور مغربی ممالک کے تعلقات کافی تناؤ کا شکار ہو گئے تھے

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved