مودی سرکارکی انتہاپسندی،مدرٹریسا کےفلاحی ادارے کے اکاؤنٹس منجمد

28  دسمبر‬‮  2021

بھارت میں انتہاپسندی کی لپیٹ میں مسلمانوں کے ساتھ مسیحی برادری بھی آگئی، ہندوستان کی حکومت نے مدر ٹریسا کی طرف سے قائم کردہ خیراتی ادارے کے لیے غیر ملکی فنڈنگ ​​لائسنس کی تجدید کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مودی سرکارنے نوبل انعام یافتہ مدرٹریسا کی مشنری آف چیرٹی کے اکاؤنٹس منجمد کردئیے ہیں۔ تنظیم کے منتظمین کا کہنا ہے کہ بھارتی وزارت خارجہ نے بیرون ملک سے فنصد وصولی کی درخواست کی تجدید سے انکارکردیا ہے۔مدر ٹریسا مشنری آف چیریٹی کے تحت ہزاروں ورکرز(ننز) کام کر رہی ہیں جو جو لاوارث بچوں کے لیے گھر، اسکول، کلینک اور ہاسپیس جیسے منصوبوں کی نگرانی کرتی ہیں۔ دی مشنریز آف چیریٹی، جس کی بنیاد 1950 میں مدر ٹریسا نے رکھی تھی، ایک رومن کیتھولک تھیں جنہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ کولکتہ میں سماجی کاموں میں گزارا۔

 ہندو انتہا پسند افراد طویل عرصے سے چیریٹی پر الزام لگاتے رہے ہیں کہ وہ اپنے پروگراموں کو لوگوں کو عیسائی بنانے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ تاہم ادارے کی جانب سے ان تمام الزامات کی تردید کی گئی ہے۔سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ 2014 میں مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارت میں مذہبی اقلیتوں کو امتیازی سلوک اور تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کارکنوں کا کہنا ہے کہ صرف اس سال بھارت میں 300 سے زیادہ عیسائی مخالف واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بینرجی نے مدرٹریسا کی فلاحی تنظیم کے اکاؤنٹس منجمد کرنے پرافسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے مشنری چیریٹی کے 22 ہزارمریض اورملازمین دوا اورغذا سے محروم ہوجائیں گے۔قانون کی پاسداری کے نام پرانسانیت کے لئے کی جانے والی کوششوں کونقصان نہیں پہنچانا چاہئیے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved