سابق چیف جج گلگت بلتستان راناشمیم سے جسٹس انورظہیرجمالی کے خط میں انکشاف ہوا ہے کہ رانا شمیم نے سندھ ہائیکورٹ کا ایڈیشنل جج بننے کیلئے اپنی عمر چھپائی تھی۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس انورظہیرجمالی کے خط میں انکشاف ہوا ہے کہ رانا شمیم نے سندھ ہائیکورٹ کا ایڈیشنل جج بننے کیلئے اپنی عمر چھپائی تھی۔اس وقت کےچیف جسٹس نے رانا شمیم کو مستقل جج بنانےکی تجویز مسترد کی تھی اور اس وقت کےچیف جسٹس نےگورنرسندھ کوخط میں رائےسےآگاہ کیاتھا۔
جسٹس انورظہیرجمالی کے خط میں انکشاف ہوا ہے کہ جج بنتے وقت راناشمیم کی عمر62 سال سے زائد ہوچکی تھی، بارکونسل کے ریکارڈ میں پیدائش کا سال1946سے بدل کر1950 کیا گیا جب کہ راناشمیم کو سندھ ہائیکورٹ کا ایڈیشنل جج بنانےکی کوئی سمری ریکارڈ پر نہیں ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ بطورایڈیشنل جج راناشمیم کی ایمانداری مشتبہ اور قابلیت مایوس کن رہی راناشمیم ہائی کورٹ کا جج بننے کی اہلیت نہیں رکھتے، راناشمیم کومستقل جج بنانےکےحق میں نہیں ہیں۔
گزشتہ روز برطانوی سولیسٹر چارلس گتھری نے انکشاف کیا کہ رانا شمیم نے بیان حلفی پر دستخط نوازشریف کےدفتر میں کیے.