اسرائیل نے آج منگل کو علی الصبح شام کے اسرائیل نے شام کی بندرگاہ لاذقیہ پر کئی میزائل مارے جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
شامی سرکاری میڈیا کےمطابق اسرائیل نے لتاکیہ پورٹ پر متعدد میزائل داغے، حملے میں املاک کو نقصان پہنچا ہے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ بندرگاہ میں رکھے کنٹینزر تباہ جب کہ اسپتال، رہائشی عمارتوں اور دکانوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔حملے کے وقت رہائشی عمارتوں میں شہری اور اسپتال میں مریض موجود تھے تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ چند افراد کے معمولی زخمی ہونے کی اطلاع ہے جنھیں طبی امداد کے بعد گھر جانے کی اجازت دیدی گئی۔
ایک شامی اہلکار نے صنعا کو بتایا کہ حملے کے سبب لگنے والی آگ کو بجھانے میں عملے کو تقریباً ایک گھنٹے کا وقت لگا۔ شام سے متعلق برطانیہ میں مقیم ایک ادارے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ رواں برس کے آغاز سے اب تک شام پر یہ 28واں حملہ ہے،اس حملے میں شام کے فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا گيا۔
اس سے قبل شامی میڈیا ادارے صنعا نے ایک فوجی ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی۔ اسرائیل نے گولان کی جانب متعدد فضائی حملوں سے کئی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔اس کے مطابق ان حملوں میں بھی ایک شامی فوجی ہلاک ہو گیا تھا۔حملے کے بعد علاقے میں دھوئیں کے بادل چھا گئے۔ حملوں کی آواز لاذقیہ سے 80 کلومیٹر دور ایک اور ساحلی علاقے طرطوم تک سنائی دی۔ میزائلوں کی تعداد کے بارے میں متضاد دعوے سامنے آئے ہیں۔
اسرائیل کئی بار بندرگاہ لاذقیہ پر ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کے قبضے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہہ چکا ہے کہ یہ بندرگاہ اسلحہ اور گولہ بارود کی ترسیل کے لیے استعمال ہوتا ہے۔