حکومت نے منی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا ہے جب کہ اپوزیشن کی جانب سے احتجاج بھی جاری ہے۔
اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا جہاں وزیرخزانہ شوکت ترین نے ضمنی مالیاتی بل 2021 ایوان میں منظوری کے لیے پیش کردیا۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے فنانس سپلیمینٹری بل 2021 قومی اسمبلی میں پیش کر دیا۔بابر اعوان نے وقفہ سوالات اور توجہ دلاؤ نوٹس معطل کرنے کی تحریک پیش کردی۔
اسپیکر قومی اسمبلی نےرولنگ دی کہ فنانس سپلیمینٹری بل قائمہ کمیٹی کو نہیں بھجوایا جائے گا۔اجلاس کے آغاز سے ہی اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی میں احتجاج شروع کردیا ہے۔
اپوزیشن کی جانب سے بل کی ووٹنگ چیلنج کی گئی اور شدید احتجاج کیا گیا اور حکومت کیخلاف نعرے لگائے گئے جبکہ بجٹ نا منظور نا منظور کے نعرے بھی لگائے۔
تاہم اسی شور شرابے میں وزیر خزانہ نے فنانس سپلیمنٹری بل 2021ء سے پہلے ضمنی ایجنڈے کے تحت سٹیٹ بینک کے حوالے سے بل پڑھ دیا۔ اسپیکر ڈائس کے سامنے شگفتہ جمانی اور حکومتی رکن غزالہ سیفی میں ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
قومی اسمبلی میں احتجاج، ایک خاتون رکن کا دوسری کو تھپڑ، شگفتہ جمانی اور غزالہ کیفی کے درمیان ہاتھا پائی،،، اسپیکر دیکھتے رہ گئے pic.twitter.com/Z2qQWMSJZr
— Naveed Akbar (@naveedakbarch) December 30, 2021
قومی اسمبلی میں آج ہونے والے اجلاس میں ضمنی مالیاتی بل 2021 کے علاوہ متعدد آرڈیننسز میں مزید 120 دن کی توسیع کی قرار دادیں بھی منظور کی گئیں۔
قومی اسمبلی میں برقی توانائی کی پیداوار، ترسیل و تقسیم کے انضباط (ترمیمی) آرڈیننس 2021ء کی مزید 120 دن کیلئے توسیع کی قرارداد منظور کی گئی۔