القادر ٹرسٹ کیس کی تحقیقات میں سابق وفاقی وزیرزبیدہ جلال نے سابق وزیراعظم عمران خان سے متعلق قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم کے سامنے نیا انکشاف کیا ہے۔
نیب ٹیم نے زبیدہ جلال کے بیان کو اپنی تفتیشی رپورٹ کا حصہ بنالیا اور رپورٹ کے مطابق کابینہ ممبران نے 190ملین پاؤنڈزکی تحقیقات کرانے کی سفارش کی تھی، زبیدہ جلال نے نیب ٹیم کوبتایا میں نے تحقیقات کا مطالبہ کیاتھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زبیدہ جلال کا مؤقف تھا 190ملین پاؤنڈز پاکستان کا اثاثہ ہےواپس آنا چاہیے، بیشترارکان کابینہ کا کہنا تھا 190 ملین پاؤنڈز واپس لینےکی بات کرنی چاہیے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کابینہ ممبران نیب تحقیقات میں شامل ہوئے اور اپنے اسی مؤقف کو دہرایا۔
زبیدہ جلال کے مطابق اصرار کے باوجود عمران خان نے بطور وزیراعظم کسی کی ایک نہ سنی، اس سنجیدہ معاملے پربغیر کسی بحث کے ایجنڈا منظورکرلیاگیا اور 190 ملین پاؤنڈز معاملے کو خفیہ رکھنے کی منظوری دی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈز کا معاملہ کچھ کابینہ ارکان کے شدید تحفظات کے باوجود منظور کیاگیا۔