وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست،معیشت اور دفاع مستحکم ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف کو لگتا ہے کہ وہ ڈوب رہے ہیں تو سارا پاکستان ہی ڈوب رہا ہے، ان کے پاس 2 ہی آپشن ہیں، لندن جائیں یا پھر جیل جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کے خلاف روزانہ کیس کی سماعت ہونی چاہیے۔ انھیں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ملک درست سمت میں جا رہا ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ سب نے دیکھا اپوزیشن بکھر چکی ہے۔ لوگوں نے کل اپوزیشن کی بکھری ہوئی حالت دیکھ لی تھی۔ اپوزیشن کی لیڈر شپ اتنی مایوس تھی کہ وہ کل اسمبلی کے اجلاس میں نہیں آئے۔ پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن قومی سیاست نہیں کرنا چاہتے۔
انھوں نے کہا کہ آصف زرداری اور نواز شریف کی وراثت کو بھگت رہے ہیں، اگست اور ستمبر تک پاکستان کی معاشی حالت بہت بہتر ہوجائے گی۔فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہم تو چاہتے ہیں کہ عدالت نواز شریف کو واپس لانے کے لیے اقدامات کرے، ہماری درخواست یہ ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے ان 3 سال میں 32 ارب ڈالر کا قرضہ واپس کیا ہے، عمران خان وزیرِ اعظم نہ ہوتے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا۔انھوں نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ فلاحی منصوبہ ہے۔ بدقسمتی سے سندھ ہیلتھ کارڈ پراجیکٹ کا حصہ نہیں بنا۔ اپیل ہے وزیراعلی سندھ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں۔ پیپلزپارٹی کی حکومت اپنے شہریوں سے خوفزدہ ہے۔ بلاول بھٹو اورآصف زرداری لاہور آئیں دس مرلے کے گھر میں جلسہ ہو جائے گا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ فنانس ترمیمی بل کا مقصد ٹیکس کلچرکو فروغ دینا ہے۔ صحت کارڈ سے دس لاکھ تک کا علاج کیا جا سکتا ہے۔ فلم انسٹری کوبچانے کے لیے زبردست اقدامات کیے ہیں۔ ہم نے اپنا بیانیہ ڈرامہ اور فلم کے ذریعے بیان کرنا ہوتا ہے۔ منی بجٹ میں فنکاروں کو تحفظ دینے کے لیے غیر ملکی مواد پر ٹیکس عائد کیا ہے۔