پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی فارن فنڈنگ تفصیلات میں اہم انکشافات

31  دسمبر‬‮  2021

الیکشن کمیشن میں جاری فارن فنڈنگ کیس میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے پاس کروڑوں کے عطیات کی رسیدیں نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی فنڈنگ تفصیلات کے بارے پی ٹی آئی اعتراضات کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ کروڑوں روپے مالیت کی ڈونیشن کی رسیدیں نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے کہ کس نے چندہ دیا، کس نے امداد دی، بڑی اہم رقوم کا ریکارڈ نہیں۔مسلم لیگ ن کے 9 اکاؤنٹس میں سے 7 اکاؤنٹس کی بینک اکاؤنٹس کی بینک اسٹیٹمنٹ نہیں دی گئی۔2013 سے 15 تک پی ٹی ائی آڈیٹرز نے ن لیگ کے مبینہ 7 اکاؤنٹس کی نشاندہی کر دی ہے جو الیکشن کمیشن سے چھپائے گئے،  5 اکاونٹ پنجاب کے پی کے اور سندھ میں چل رہے تھے۔

اعتراضات پر مبنی پی ٹی آئی کی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ن لیگ مبینہ طور پر 45 کروڑ سے زائد کا حساب دینے میں ناکام رہی ہے، اور صرف 2 فی صد کا مسلم لیگ ن ریکارڈ پیش کر سکی ہے، پارٹی ٹکٹ کی مد میں ساڑھے 16 کروڑ کا ریکارڈ بھی پیش نہیں کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق حنیف خان کے نام سے 45 کروڑ، بھون داس کے 3 کروڑ کا ریکارڈ پیش نہیں ہوا، ن لیگ کو 2013 سے 15 کے 3 سال میں 46 کروڑ کے عطیات آئے، ایک کروڑ 65 لاکھ کے اخراجات کا کوئی حساب نہ دیا جا سکا۔

اسی طرح پاکستان پیپلز پارٹی اور پی پی پارلیمنٹیرین کے ایک دوسرے کو رقوم منتقل کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے، جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی پی پارلیمٹیرین نے 10 کروڑ کے قریب پی پی کو خلاف ضابطہ دیے۔پیپلز پارٹی کا 45 کروڑ عطیات کا تصدیق شدہ ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا، جب کہ 10 اکاؤنٹس کی پیپلز پارٹی نے بینک اسٹیٹمنٹ الیکشن کمیشن میں جمع نہیں کروائی۔

الیکشن کمیشن میں سیاسی جماعتوں کے فارن فنڈنگ کیس کے معاملے میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی فنڈنگ کے حوالے سے نیا پنڈورا باکس کھلنے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved