فوج کے اقتدار پر قبضے کے بعد سوڈان میں بدترین سیاسی بحران، وزیراعظم عبداللہ حمدوک مستعفی

3  جنوری‬‮  2022

سوڈان میں فوج کے اقتدار پر قبضے نے ملک کو سیاسی بحران کی طرف دھکیل دیا ہے، جس کے باعث وزیراعظم عبداللہ حمدوک مستعفی ہو گئے ہیں۔

خرطوم – (اے پی پی و دیگر): سوڈان کے وزیراعظم عبداللہ حمدوک نے فوجی بغاوت کے باعث پیدا ہونے والے سیاسی بحران اور جمہوریت کے حامی مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز ٹی وی پر قوم سے خطاب کے دوران مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملک کو تباہی کی طرف جانے کے خطرے سے روکنے کی بھرپور کوشش کی۔

عبداللہ حمدوک کا کہنا تھا کہ سیاسی قوتوں اور فوج اور شہریوں میں اختلافات کے باوجود ہم نے سکیورٹی، امن، انصاف اور خونریزی کی روک تھام کے وعدے کو پورا کرنے کے لیےمطلوبہ اور ضروری اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوسکا ، انہوں نے کہا کہ سوڈان خطرناک ٹرننگ پوائنٹ کی طرف جارہا ہے جس سے ملکی بقا کو خطرہ ہے۔

واضح رہے کہ 25 اکتوبر 2021ء کو فوجی جرنیل عبدالفتاح البرہان نے حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا، اور اس کے بعد فوج نے وزیراعظم عبداللہ حمدوک کے ساتھ 21 نومبر 2021ء کو ایک معاہدے کے تحت عہدے پر بحال کر دیا تھا، لیکن جمہوریت پسند مظاہرین اس سے مطمئن نہیں ہوئے، وہ ملک میں مکمل جمہوریت کی طرف پیش رفت کا بھی مطالبہ کررہے ہیں اور اس ضمن میں فوجی حکمرانوں کے وعدوں پراعتمادکرنے کو تیارنہیں۔

وزیراعظم اور فوج کے درمیان معاہدے میں ٹیکنوکریٹس پر مشتمل ایک آزاد کابینہ کی تشکیل پرزوردیا گیا تھا، لیکن اس کو بھی جمہوریت نواز تحریک نے مسترد کرتے ہوئے اقتدارمکمل طور پرسویلین حکومت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہی سیٹ اپ آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گا۔

یاد رہے کہ سوڈان میں حالیہ فوجی بغاوت کے بعد مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز کے تشدد سے 54 سے زائد افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved