پاکستان اور افغان حکام نے باہمی مشاورت کے بعد 5 سال سے معطل دوستی بس سروس دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ابتدائی طور پر بس سروس پرانے روٹ یعنی پشاور سے افغان صوبے جلال آباد چلائی جائے گی۔ کمشنر پشاور ریاض محسود نے بتایا ہے کہ ابتدائی طور پر افغان چالیس بسوں کے ذریعے روزانہ مسافروں کو جلال آباد تا پشاور لایا جائے گا، اور مسافروں کی سہولت کیلئے امیگریشن کی سہولیات بس اڈے پر ہی فراہم کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ امیگریشن حکام اڈے پر ہی مسافروں کی دستاویزات چیک کریں گے، جبکہ مسافروں کی سکیورٹی پشاور اور ضلع خیبر کی انتظامیہ اور پولیس کے ذمے ہو گی۔
کمشنر پشاور کا کہنا تھا کہ دوستی بس سروس کیلئے بس کمپنی کی خدمات حاصل کرنے کیلئے 14 جنوری کو ٹینڈر جاری کیا جائے گا، بس 45 سیٹوں پر مشتمل ہوگی، جس میں کمپنی کی جانب سے سیکیورٹی گارڈز فراہم کئے جائیں گے اور زیرو میٹر بسیں چلائی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ بس سروس شروع کرنے کے لئے معیاری کمپنی کی خدمات حاصل کی جائیں گی، تاکہ بہترین سروسز فراہم کرنے کے بعد اس کے نتائج کا تجزیہ کیا جاسکے، کیونکہ پشاور تا جلال آباد بس سروس کی کامیابی کے بعد اسلام آباد تا کابل بس سروس چلائی جائے گی۔
یاد رہے کہ پاک افغان بس سروس سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر 2016ء میں بند کر دی گئی تھی۔