لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ عدت گزارے بغیر شادی کو بے قاعدہ یا فاسد کہا جا سکتا ہے لیکن اسے باطل قرار نہیں دیا جاسکتا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ایک شہری امیر بخش کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی کہ ان کی سابقہ بیوی آمنہ کی شادی کو باطل اور زنا قرار دیا جائے، کیوں کہ انھوں نے طلاق کے بعد عدت گزارے بغیر ہی شادی کر لی ہے۔تاہم لاہور ہائیکورٹ نے عدت مکمل کیے بغیر شادی کو زنا قرار دینے کی درخواست خارج کر دی، اور فیصلہ سنایا کہ عدت گزارے بغیر شادی کو باطل قرار نہیں دیا جا سکتا۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کی سابقہ بیوی نے تنسیخ نکاح کا فیصلہ لے کر اگلے روز اسماعیل سے شادی کر لی، جو شرعی قوانین کے منافی ہے لہٰذا اس کے خلاف زنا کا مقدمہ درج کیا جاٸے ۔تاہم عدالت نے فیصلہ دیا کہ درخواست گزار کے مؤقف کو درست مان بھی لیا جائے تب بھی یہ شادی باطل نہیں، عدت مکمل کیے بغیر شادی کرنے والے جوڑے کو زنا کا مرتکب قرار نہیں دیا جا سکتا۔
عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ عدت مکمل کیے بغیر شادی ناپسندیدہ ہے اور اس کے اپنے نتاٸج ہو سکتے ہیں مگر ایسا کرنے والے جوڑے کو زنا کا مرتکب قرار نہیں دیا جا سکتا۔