جسٹس منصور علی شاہ کے علاوہ کسی کو چیف جسٹس تسلیم نہیں کریں گے، حامد خان

21  اکتوبر‬‮  2024

پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ہارس ٹریڈنگ ہوئی اور ہمارے ارکان کو دھمکایا گیا ہم اسے عدالت میں چیلنج کریں گے۔

یہ بات انہوں ںے سابق صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری کے ہمراہ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے لیے ووٹنگ ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے ہوئی، ہمارے ممبران کو دھمکایا گیا ہم اس کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔

حامد خان نے کہا کہ کل اور آج کا دن پاکستان کی تاریخ میں سیاہ ترین دن ہے ان دو دنوں میں آئینی ترمیم کی گئی ہے، اس ترمیم نے آئین کا حلیہ بگاڑ دیا ہے، ہم وکلاء اس ترمیم کو مسترد کرتے ہیں، ہم وکلاء اس ترمیم کو غیر آئینی سمجھتے ہیں، ہم وکلاء پر آئین اور عدلیہ کا تحفظ فرض ہے، ہم ایک ایکشن کمیٹی بنائیں گے جس میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ممبر ہوں گے، سپریم کورٹ بار کے ممبرز ہوں گے، سپریم کورٹ اور ضلعی کورٹ کے ممبرز ہوں گے، ہم اپنا لائحہ عمل تیار کریں گے۔

پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے کہا کہ 25 اکتوبر کے بعد عدلیہ اپنے تحفظ پر کام کرے گی، ہم موسٹ سنئیر جج کو چیف جسٹس کا آف پاکستان مانیں گے، ہم موسٹ سینئر جج کے سوا کسی اور جج کو چیف جسٹس تسلیم نہیں کریں گے، 25 اکتوبر کے بعد منصور علی شاہ کے سوا کسی کو چیف جسٹس نہیں مانیں گے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved