وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ تعلیمی ادارے بند نہ کریں۔
لاہور میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا وبا میں تعلیم سے متعلق سارے فیصلے صوبائی وزرائے تعلیم کی مشاورت سے کئے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہر صوبے کے حالات مختلف ہیں لیکن عمومی طور پر حالات زیادہ خراب نہ ہوئے تو تعلیمی ادارے جتنا ممکن ہو کھلے رہیں، اگر حالات زیادہ خراب ہوئے پھر بند کرنا پڑے گا۔
یکساں نصاب تعلیم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کسی کو نہیں روکا کہ وہ اپنی زبان میں تعلیم نہ دیں، ہم نے صوبوں کو کہا ہے یکساں نصاب تعلیم کا مواد یکساں ہوگا لیکن اپنی صوبائی زبانوں میں پڑھانا چاہتے ہیں پڑھائیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نیا نصاب اول جماعت سے پانچویں جماعت تک ہے اور اس کے اندر ہمارے پاکستان اور عالم اسلام کے ہیروز کا ذکر ہوگا اور پورا کور کریں گے۔
شفقت محمود نے کہا کہ پارٹی میں ضلع، تحصیل اور حلقے کی بنیاد پر تنظیم سازی کی جائے گی، ورکز کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم ان کے ساتھ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تنظیمی معاملات کو تین مرحلوں میں تقسیم کیا گیا ہے، نیبرہڈ کونسل، صوبائی اسمبلی حلقہ اور ضلعی سطح پر تنظیم بنائی جائے گی۔ ویلیج کونسل اور نیبرہڈ کونسل میں ٹکٹوں کی تقسیم کیلئے تنظیم بنائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں بھی نئی تنظیم بنا رہے ہیں، بڑی جماعتوں میں ورکرز متحرک ہوتے ہیں اور اختلافات بھی ہو جاتے ہیں، سب کی الیکشن لڑنے کی خواہش ہوتی ہے لیکن پارٹی کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے۔