اسلام آباد: حکومت نے اتوار کو 24 سے زائد ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (VPNs) کو بلاک کرنے کا 6 گھنٹے کا ٹرائل کیا ہے۔
اتوار کے روز پاکستان میں متعدد ایکس صارفین نے پلیٹ فارم پر لکھا کہ وی پی این کی رفتار کو کم کیا جارہا ہے اور اس کی رسائی کو محدود کیا جارہا ہے۔
انٹرنیٹ اور ویب سائٹس کی بندش کو مانیٹر کرنے والی سائٹ کے مطابق صارفین نے وی پی این سروسز پر سروس میں تعطل کی شکایت کی، سائٹ پر درج کی گئی تمام شکایات کا تعلق ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورک سے کنیکٹ ہونے میں مشکلات کے حوالے سے تھا۔
ویب سائٹ پر موجود گراف میں دیکھا گیا ہے کہ صارفین نے سروسز میں تعطل کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے جس میں 10 رپورٹس شام 6 بج کر 15منٹ پر درج کی گئی ہیں، اسی طرح دوسری وی پی این سروس کے صارفین نے رات 7بج کر 29منٹ پر وی پی این کے حوالے سے شکایات درج کروائیں۔
کچھ ایکس صارفین نے پاکستان میں اب بھی فعال وی پی این سروسز کی فہرستیں پوسٹ کرنا شروع کی ہیں۔
دوسری جانب نجی جریدے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ملک میں غیر رجسٹرڈ وی پی این بلاک کرنا شروع کردئیے ہیں۔
اس حوالے سے پی ٹی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ وی پی اینز کی وائٹ لسٹنگ کیلئے اْنہیں عارضی بلاک کیا جارہا ہے، غیر رجسٹرڈ وی پی اینز سیکیورٹی رسک ہیں اور اْن کی حساس ڈیٹا تک رسائی ہوسکتی ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ غیر رجسٹرڈ وی پی این سے غیر قانونی مواد تک رسائی بھی ہوسکتی ہے پی ٹی اے نے 2010 میں وی پی اینز کی رجسٹریشن کا آغاز کیا تھا اور اب تک 20 ہزار 500 کے لگ بھگ وی پی اینز رجسٹرڈ کئے جاچکے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ 1422 سے زائد کمپنیاں اب تک وی پی اینز رجسٹرڈ کرا چکی ہیں۔