امریکی حکومت کے ایک سابق معاون نے مشورہ دیا ہے کہ ٹرمپ کے حلف اُٹھانے سے قبل جوبائیڈن مستعفی ہوکر کملا ہیرس کو صدر بننے کا موقع دیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جوبائیڈن انتظامیہ میں کملا ہیرس کے سابق کمیونیکیشن ڈائریکٹر جمال سیمنز نے کہا ہے کہ جو بائیڈن ایک غیر معمولی صدر رہے ہیں اور اپنے بہت سے وعدوں کو پورا کیا ہے لیکن ایک وعدہ باقی ہے جسے وہ ایک عبوری صدر ہونے کے ناطے پورا کر سکتے ہیں۔
جمال سیمنز نے ایک ٹاک شو کے دوران تجویز دی کہ جوبائیڈن اگلے 30 دنوں میں صدارت کے عہدے سے استعفیٰ دے سکتے ہیں جس سے کملا ہیرس کو امریکا کی پہلی خاتون صدر بننے کا موقع مل جائے گا۔
سابق کمیونیکیشن ڈائریکٹر نے کہا کہ جوبائیڈن اس اقدام سے ٹرمپ کے خلاف پانسہ پلٹ سکتے ہیں اور ایک خاتون صدر کے آنے سے ٹرمپ کو اپنے سابق بیانیے کو دوبارہ سے ترتیب دینا پڑے گا۔
جمال سیمینز کا مزید کہنا تھا کہ اس دوران کملا ہیرس میڈیا کی زیادہ توجہ حاصل کرپائیں گی اور ڈیموکریٹس کو اپنے ادھورے کام مکمل کرنے کا موقع ملے گا۔
سابق معاون نے کہا کہ ٹرمپ کے لیے ایک ایسی خاتون کا سامنا کرنا مشکل ہوگا جنھیں انھوں نے الیکشن میں شکست دی اور پہلی خاتون صدر منتخب ہونے سے روکا اور مذاق اڑایا تھا۔