کرک مندر حملہ کیس، سپریم کورٹ کا 3 کروڑ 30 لاکھ روپے کے اخرجات ملزمان سے لینے کا حکم

13  اکتوبر‬‮  2021

آج چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کرک میں مندر جلائے جانے پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت خیبرپختونخوا  کےایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ مندر کی بحالی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس پر 3 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد کا خرچہ آیا ہے۔ جس پر عدالت نے خیبر پختونخوا کے چیف سیکرٹری کو حکم دیا کہ ایک ماہ  کے اندر یہ رقم ملزمان سے وصول کریں، جب سب ملزمان پر 3 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد کی رقم  برابر تقسیم ہو گی تو سب کا دماغ ٹھکانے آ جائے گا۔

خیبرپختونخوا  کےایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ ابھی ملزمان کے خلاف ٹرائل چل رہا ہے، اگر ٹرائل کے بعد کوئی فرد بے گناہ ثابت ہوا تو اس سے وصول کی گئی رقم کا کیا ہو گا؟ جس پر چیف جسٹس نے ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا کو مخاطب  کرتے ہوئے کہا “ایڈوکیٹ جنرل صاحب سوچ سمجھ کر بات کریں، یہ عدالت کا حکم ہے”

چیف جسٹس گلزار احمد نے دوران سماعت ریمارکس دئیے  کہ اقلیتی برادری جتنا چاہے عبادت گاہ کو توسیع دے سکتی ہے، لوگ زمین بیچیں اور پھر اگرہندو برادری چاہتی ہے کہ پورے کرک میں مندر بنانا ہے تو بنا سکتے ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved