اشرف غنی کو قتل کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا، ملا عبدالغنی برادر نے سابق افغان صدر کے الزامات مسترد کر دئیے

8  جنوری‬‮  2022

افغانستان کے نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر نے کہا ہے کہ طالبان کا سابق افغان صدر زشرف غنی کو قتل کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا۔

یاد رہے کہ سابق افغان صدر اشرف غنی نے برطانوی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ 15 اگست 2021ء کو طالبان نے اپنے وعدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کابل شہر میں پیش قدمی شروع کر دی تھی، اگر وہ کابل میں رکتے تو  بڑی خونریزی کا خطرہ تھا، شہر کو تباہی سے بچانے کیلئے انہوں نے کابل سے نکلنا مناسب سمجھا۔

اشرف غنی کے بیان کے بعد افغانستان کے نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر نے ان کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کا اشرف غنی کو قتل کرنے کا کوئی ارادہ یا منصوبہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی سیکیورٹی فورسز کو عدم تشدد کی پالیسی پر کاربند رہنے کے سختی سے احکامات جاری کر رکھے تھے۔

ملا عبدالغنی برادر کا کہنا تھا کہ ہم نے عالمی برادری کی تمام شرائط پوری کر دی ہیں، اب طالبان کی حکومت تسلیم کی جائے۔

ملک میں جامع حکومت کے قیام کے متعلق اوال پر انہوں نے کہا کہ اس مطالبے پر دوحہ مذاکرات کے دوران امریکہ نے سابق حکومت کے چند اہل کاروں کے نام تجویز کئے تھے، لیکن وہ سب رشت خور اور بدعنوان ہیں، اگر ان میں سے چند ایک کو بھی حکومت میں شامل کیا گیا تو امارت اسلامی کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved