بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی انسانیت سوز کاروائیوں میں آئے روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، جس کے باعث مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتیں بھی خود کو بھارت میں غیر محفوظ تصور کرتی ہیں۔
سوشل میڈیا پرایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہندو انتہا پسندوں کا ایک ہجوم ایک مسلمان شخص پر تشدد کر رہا ہے، اور وہ ہاتھ جوڑ کر سب سے معافیاں مانگ رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ ویڈیو بھارتی شہر دہان آباد کی ہے، جس میں ہندو انتہا پسندوں کا ہجوم اس ذہنی معذور شخص پر تشدد کرتے ہوئے جے شری رام اور ہندو مذہب کے نعرے لگوا رہا ہے۔
ویڈیو میں واضح طور پر یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ ہجوم میں سے تشدد کرنے والا ایک شخص اس مسلمان کو تھوک کر چاٹنے کو کہتا ہے، اور اسے مجبوراً ایسا ہی کرنا پڑتا ہے۔
This Muslim man is brutally assaulted by a mob of Hindutva radicalized workers belonging to India’s ruling party, who dehumanize him and force him to chant “Jai Sri Ram.” pic.twitter.com/l65RdLiVi1
— CJ Werleman (@cjwerleman) January 7, 2022
میڈیا رپورٹس کے مطابق تشدد کرنے والے ہندو انتہا پسندوں کا تعلق بی جے پی سے ہے، اور ان کا کہنا ہے کہ اس مسلمان شخص نے وزیراعظم نریندر مودی کے متعلق نازیبہ کلمات کہے ہیں، اور ہندو مذہب کو بھی مبینہ طور پر غلط کہا ہے، جس کے باعث اس پر تشدد کیا گیا۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال سے ہندو انتہا پسندوں کے اقلیتوں پر تشدد اور حملوں کی کاروائیوں میں اضافہ ہوا ہے، اور گذشتہ برس مساجد اور چرچ سمیت اقلیتوں کی دیگر عبادت گاہوں پر حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ دسمبر 2021ء میں امریکی جریدے نیویارک ٹائم کی رپورٹ کے مطابق بھارت اقلیتوں کیلئے خطرناک ترین ملک بن چکا ہے، بھارت میں مقیم عیسائیوں نے اپنے تحفظ کیلئے خود کو عیسائی کی بجائے ہندو ظاہر کرنا شروع کر دیا ہے۔