سانحہ مری کے دوران سیاحوں سے زیادہ کرایہ ہتھیانے کے جرم میں تحقیقات کے بعد ایک ہوٹل کو سیل کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ مری کے دوران برف میں پھنسے اور اپنی گاڑیوں میں محصور سیاحوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ گاڑیوں میں ہی رہنے پر اس لئے مجبور ہوئے کیونکہ ہوٹل مالکان ان سے کمرے کا کرایہ 50 سے 70 ہزار طلب کرتے رہے، جس کی ان کے پاس گنجائش نہیں تھی۔ بعض خواتین کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں کمرہ کرائے پر لینے کیلئے کچھ رقم دیکر باقی رقم کی ضمانت کے طور پر اپنا زیور ہوٹل مالکان کو دینا پڑا تب ہمیں رات گزارنے کیلئے کمرہ مل سکا۔
ان شکایات کے بعد ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی پوسٹ سے تفصیلات لیکر تحقیقات کے بعد ہوٹل سیل کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا صارف نے صرف ایک رات کیلئے حاصل کئے گئے کمرے کے کرائے کا بل شیئر کیا جو 20 ہزار روپے ادا کیا گیا تھا، جس پر چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا تھا کہ ڈی سی راولپنڈی نے تحقیقات کے بعد اس ہوٹل کو سیل کر دیا ہے۔
DC Rawalpindi investigated the matter and has sealed the hotel. https://t.co/SLKtfuEfOE
— Chief Secretary Punjab (@CS_Punjab) January 10, 2022
دوسری جانب مری اور گلیات میں سیاحوں کے داخلے پر پابندی میں مزید 24 گھنٹے کی توسیع کر دی گئی ہے۔