قطر کے وزیر خارجہ کا کہناہے کہ افغان حکومت کو تسلیم کیا جائے اس کو تنہا نہ چھوڑا جائے ان سے رابطہ کیا جائے اس سے وہ مضبوط ہوں گے۔
قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نےیہ بات قطر میں ہونے والے سفارتی اجلاس میں کہی، ان کا کہنا تھا کہ قطر کا موقف ہے کہ مغربی دنیا طالبان کے ساتھ چلے اور ان کی حوصلہ افزائی کرے، بجائے اس کے ان کو تنہا چھوڑ دیا جائے۔دنیا اس وقت یہ دیکھ رہی ہے کہ دو دہائیوں کی جنگ کے بعد طالبان کس طرح حکومت کریں گے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکا نے طالبان کے ساتھ مذاکرات میں واضح کردیا ہے طالبان کو ا نسانی حقوق کی حفاظت کے لیے ان کے اقدامات سے پرکھا جائے گا، ہم نے طالبان سے رابطہ کیا جس میں دہشت گردی سے متعلق خدشات کا جائزہ لیا۔ہم نے حقیقت پسندی کی بنیاد پر طالبان سے رابطہ کیا جس میں سیکیورٹی اور دہشت گردی سے متعلق خدشات پر توجہ مرکوز تھی، طالبان اور امریکا دونوں کو افغانستان میں داعش کی موجودگی پر تشویش ہے۔افغانستان کو تنہا چھوڑ دینا ایک بڑی غلطی ہوگی۔
The Deputy Prime Minister and Minister of Foreign Affairs @MBA_AlThani_ : Communicating with Any Government in Afghanistan is a Must for Stabilityhttps://t.co/qsXWRr3mJx#MOFAQatar pic.twitter.com/N5es2nFp1g
— MOFA – Qatar (@MofaQatar_EN) October 13, 2021