سعودی عرب کے صوبے جازان میں ایک فیسٹیول میں خواتین کے نیم عریاں لباس میں برازیل کے روائتی رقص سامبا ڈانس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس کے باعث سعودی حکومت پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جازان فیسٹیول 2022ء میں تین غیر ملکی سامبا رقاصوں کو جنوب مغرب میں جازان کی ایک مرکزی شاہراہ پر نیم عریاں لباس میں ڈانس کرتے ہوئے دکھا جا سکتا ہے۔
السلطات السعودية تفتح تحقيقا بعد ظهور راقصات شبه عاريات في مهرجان شتاء جازان#طاح_حظك_بن_سلمان pic.twitter.com/cIonRiLuHc
— hoseinmortada حسين مرتضى (@HoseinMortada) January 8, 2022
غیرملکی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جازان فیسٹیول میں بنائی گئی اس ڈانس ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین کا سخت عوامی ردعمل سامنے آیا ہے، اور صارفین اس فیسٹیول انتظامیہ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
عوامی ردعمل پرسعودی صوبے جازان کے گورنر نے تسلیم کیا کہ یہ سامبا ڈانس کی وائرل ہونے والی ویڈیو دراصل جازان فیسٹیول کی ہی ہے۔ سعودی میڈیا کے مطابق حکومت نے اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ویژن 2023ء کے تحت خواتین کو خود مختار بنانا بھی شامل ہے جس کے بعد سے خواتین کو گاڑی چلانے، ملازمت کرنے، کھیل میں حصہ لینا اور بیرون ملک کے اکیلے سفر کی اجازت ملی ہے۔