اسلام آباد پولیس نے تحقیقات کے بعد کرکٹر یاسر شاہ کو مبینہ زیادتی کیس میں بے گناہ قرار دیتے ہوئے تھانہ شالیمار میں درج ایف آئی آر سے ان کا نام خارج کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق متاثرہ خاتون نے کہا ہے کہ یاسر شاہ کا نام غلط بیانی کے باعث ایف آئی آر میں شامل ہوا، متعلقہ ایس ایچ او نے موقف دیا کہ یاسر شاہ کا کیس سے کوئی تعلق نہیں، مدعیہ نے بھی یاسر شاہ کانام کیس سے نکالنے کا کہا ہے، ایف آئی آر کی ضمنی رپورٹ بھی جاری کر دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ یاسر شاہ پر 14 سالہ لڑکی کو ہراساں کرنے اور اس کے ساتھ زیادتی میں معاونت کرنے کے جرم میں جون 2021ء میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، متاثرہ لڑکی کی خالہ کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا تھا یاسرشاہ کے دوست فرحان نےگن پوائنٹ پرزیادتی، ویڈیو بھی اورہراساں بھی کیا، فرحان اوریاسر شاہ نےدھمکی دی کہ کسی کوبتایا تو ویڈیو وائرل کردوں گااورجان سے بھی ماردوں گا، یاسرشاہ نےکہاکہ وہ انٹرنیشنل کرکٹرہے شکایت کی صورت میں مقدمے میں پھنسا دے گا۔
ایف آئی آر سے نام خارج ہونے کے بعد ٹوئٹر پر اپنے بیان میں یاسر شاہ نے کہا کہ مجھ پر لگایا گیا زیادتی کا الزام میرے اہل خانہ، مداحوں اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی سپورٹ اور دعاؤں کی بدولت خارج ہوگیا ہے، ملک سے نفرت کرنے والے لوگ ہی اپنے ذاتی مفاد کی خاطر اس حد تک گر سکتے ہیں۔
Allhamdullilah pic.twitter.com/aX9Hw88CFH
— Yasir Shah (@Shah64Y) January 12, 2022
یاسر شاہ کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے میرا نام خراب کرنے کی کوشش کی ہے ان کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کروں گا۔