بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں بندر کی میت پر سینکڑوں افراد کیلئے دعوت کا اہتمام کیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ضلع راج گڑھ کے گاؤں دلوپورہ میں پیش آیا، جہاں ٹھنڈ سے مرنے والے بندر کی آخری رسومات میں 1500 سے زائد افراد کیلئے کھانے کی دعوت کا اہتمام کیا گیا۔
مقامی آبادی نے بندرکی آخری رسومات کا باقاعدہ اہتمام کیا، جس میں لاش کو شمشان گھاٹ پر جلاکر موکشا کا عمل بھی شامل تھا۔ گاؤں میں پنچائیت کے سابق سربراہ ارجن سنگھ چوہان نے بندر کی آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے سر منڈوایا، جو ایسی رسومات میں عموماً منڈوایا جاتا ہے۔ ارجن سنگھ نے میڈیا نمائندوں کو اس عجیب و غریب رسم کے متعلق بتایا کہ جب بھی ہمارے ہاں کوئی بندر مرتا ہے تو ہم مردہ انسان کی آخری رسومات کی طرح اس کی آخری رسومات کا بھی باقاعدہ اہتمام کرتے ہیں۔
The residents of Dalupura village in Rajgarh district first held the funeral rites of a langur that died of the cold on 29th December with the chanting of hymns, now hosted a mass feast for more then 1,500 people as part of funerary rituals. pic.twitter.com/aLSOPMqOG6
— Anurag Dwary (@Anurag_Dwary) January 11, 2022
ارجن کا کہنا تھا کہ ہمارے عقیدے کے مطابق بندروں میں دراصل بندر کی شکل والے ہنومان نامی بھگوان حلول کرجاتے ہیں۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ہم نے گاؤں سے چندہ اکٹھا کر بندر کی آخری رسومات کی ادائیگی اور کھانے کا اہتمام کیا ہے، جو ہمارے لئے سکون کا باعث ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سینکڑوں افراد ایک جگہ جمع ہیں،جنہیں کھانا دیا جا رہا ہے۔
कुछ लोगों ने मुंडन करवाया, चंदा करके हज़ारों लोग के लिये भोज का आयोजन किया अब धारा 144 के उल्लंघन में गांववालों पर मामला दर्ज हो गया है pic.twitter.com/yPq0lSkV2N
— Anurag Dwary (@Anurag_Dwary) January 11, 2022