کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے محمد خراسانی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
کالعدم ٹی ٹی پی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ محمد خراسانی عرف خالد بلتی کو3 روز قبل نامعلوم افراد نے افغانستان میں قتل کیا، کالعدم ٹی ٹی پی کے ترجمان نے بتایا ہے کہ خراسانی 2015ء سے 2021ء تک جیل میں رہے تھے۔
یاد رہے کہ محمد خراسانی کالعدم ٹی ٹی پی کے سابق میڈیا انچارج تھے، اور آپریشن ضرب عضب کے دوران افغانستان فرار ہو گئے تھے، چند روز قبل افغانستان کے مشرقی صوبے ننگر ہار میں ان کے قتل کی خبریں سامنے آئی تھیں، لیکن کالعدم ٹی ٹی پی نے ان کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی تھی۔ اس کے بعد 9 اور 10 جنوری کی درمیانی شب خراسانی عرف خالد بلتی کی لاش ننگر ہار کے ایک دور دراز سرحدی علاقے سے ملی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خراسانی کی لاش بوری میں بند تھی، جسے ایک چادر میں لپیٹا گیا تھا، لاش سے تازہ خون نکل رہا تھا، رپورٹس کے مطابق ان کی موت سر پر کلہاڑی کے وار سے ہوئی ہے۔
خراسانی کی ہلاکت کے بعد ٹی ٹی پی قیادت میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، کیونکہ ان کیلئے اس پر یقین کرنا مشکل ہے کہ ٹی ٹی پی کے محفوظ ترین سمجھے جانے والے ٹھکانوں سے نکال کر خراسانی کو کیسے قتل کیا گیا۔