کراچی کی سینٹرل جیل میں قید قتل کے مجرم نے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی سکالر شپ حاصل کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق قیدی سید نعیم شاہ کو قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، جس کے باعث وہ گزشتہ گیارہ برس سے جیل میں ہے، قید کے دوران اس نے معاشرے کا بہتر فرد بننے کا ارادہ کرتے ہوئے اپنی پڑھائی کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا، نعیم نے جیل میں ہی میٹرک کیا اور اس کے بعد انٹرمیڈیٹ کا امتحان دیا ، جس میں وہ شاندار نمبروں سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے ٹاپ ٹونٹی میں رہے۔
انٹرمیڈیٹ کے بعد نعیم نے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بننے کیلئے انسٹیٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ آف پاکستان (آئی کیپ) سے رابطہ کیا ، آئی کیپ نے ان کا شاندار تعلیمی کیریئر دیکھتے ہوئے انہیں اسکالر شپ آفر کردی، اس سلسلے میں باقاعدہ طور پر خطوط کا تبادلہ ہوا، جو جیل سے ہی سرانجام دیا جاتا رہا، جس میں آئی کیپ نے بتایا کہ وہ ان کے اسکالر شپ پروگرام کیلئے اہل ہیں اور انہیں دس لاکھ روپے کی اسکالر شپ دی جارہی ہے۔
سینٹرل جیل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ محمد حسن نے بتایا کہ جیل میں رہنے کے دوران نعیم شاہ نے اچھے چال چلن کا مظاہرہ کیا، وہ کسی قیدی سے زیادہ بات چیت کی بجائے اپنا زیادہ تر وقت پڑھائی میں گزارتا تھا ، جس کی بنیاد پر جیل حکام نے بھی اس کی بھرپور حوصلہ افزائی کی اور پڑھائی کے سلسلے میں اس کی ہر ممکن مدد کی، نعیم اپنی لگن اور جیل حکام کی حوصلہ افزائی کی بدولت آج یہ مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔