قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد کرتے ہوئے ضمنی مالیاتی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا ہے۔
قومی اسمبلی نے محصولات اور ڈیوٹیز سے متعلق بعض قوانین میں ترمیم کرنے کے مالی بل کی کثرت رائے سے منظوری دے دی، اور اپوزیشن کی طرف سے پیش کردہ تمام ترامیم مسترد کردی گئیں، جبکہ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی طرف سے پیش کردہ ترامیم بل میں منظوری کے بعد شامل کرلی گئیں۔
حکومت کی جانب سے منظور کی جانے والی ترامیم کے مطابق کھانے پینے کی اشیاء، بیکری کی اشیاء، لیپ ٹاپ، سولر پینل اور بعض دیگر اشیاء پر دی جانے والی ٹیکس کی چھوٹ کو برقرار رکھا گیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی ترامیم پر زبانی رائے شماری کی تو اپوزیشن کی جانب سے اسے چیلنج کیا گیا، اس کے بعد اسپیکر نے حکومتی اور اپوزیشن ارکان کو باری باری اپنی نشستوں پر کھڑا کرکے گنتی کرائی، جس کے نتیجے میں اپوزیشن کی ترامیم کے حق میں اپوزیشن کی جانب سے 150 اراکین نے ووٹ کیا، جس کے مقابلے میں حکومت کی جانب سے 168 اراکین نے اپوزیشن کی ترامیم کی مخالفت کر کے انہیں مسترد کر دیا۔
#NAsession #NAatwork @betterpakistan @PervezKhattakPK @BBhuttoZardari pic.twitter.com/qt0r68NMks
— National Assembly of Pakistan🇵🇰 (@NAofPakistan) January 13, 2022
ایم کیو ایم کی رکن اسمبلی کشور زہرہ نے کہا کہ ہم نے فنانس بل کی حساسیت کو محسوس کرتے ہوئے ترامیم پیش کی تھیں، وزیراعظم عمران خان اور وزیر خزانہ شوکت ترین نے ہماری ترامیم پر مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے، جس پر ہم ان کے شکرگزار ہیں۔ وزیر خزانہ شوکت ترین کی یقین دہانی پر ایم کیو ایم نے اپنی ترامیم واپس لے لیں۔
71 ارب کے ٹیکسوں پر جذباتی نہیں ہونا چاہیے
اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ یہ ٹیکسوں کے جو واویلے کا مقصد دراصل معیشت کو دستاویزی بنانے سے روکنا ہے، انہوں نے کہا کہ اس بل کے ذریعے لگائے جانے والے 343 ارب روپےکے ٹیکسوں میں سے 280 ارب تو ری فنڈ ہو جائیں گے، تو اس صورت میں صرف 71 ارب روپے کا ٹیکس عائد کیا جارہا ہے،اور اس کے ساتھ ساتھ ڈبل روٹی، دودھ، لیپ ٹاپ، سولر پینل سمیت دیگر ضروری اشیاء کو حاصل ٹیکس چھوٹ برقرار رکھی جارہی ہے۔
وفاقی قزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو بھی علم ہے کہ جب تک 18 سے 20 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی نہیں ہوگی ہم 6 سے 8 فیصد کی شرح نمو حاصل نہیں کر سکتے۔ مزید کہا کہ 71 ارب روپے کے ٹیکس پر جذباتی نہیں ہونا چاہیے، یہ ہم ملک کیلئے کر رہے ہیں۔
اپوزیشن کی جانب سے پیش کے گئی مختلف ترامیم پر جوابات کے بعدوزیر خزانہ شوکت ترین نے ضمنی مالیاتی بل کو منظور کرنے کیلئے تحریک پیش کی، جسے قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
#FinanceSupplementaryBill2021 #NAsession #NAatwork @RadioPakistan @PTVNewsOfficial @appcsocialmedia pic.twitter.com/BnXcI6wL1I
— National Assembly of Pakistan🇵🇰 (@NAofPakistan) January 13, 2022