طالبان حکومت نے اپنا پہلا بجٹ منظورکرلیا

14  جنوری‬‮  2022

کسی بیرونی امداد کے بغیر تیار کیا گیا بجٹ ،طالبان حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد اپنا پہلا بجٹ منظور کر لیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق طالبان کے منظورکردہ بجٹ میں کسی غیرملکی امداد کا ذکر موجود نہیں ہے۔طالبان کی وزارت خزانہ کے ترجمان احمد ولی حقمل نے بیان میں کہا کہ 2 عشروں بعد یہ پہلا موقع ہےجب ہم نے ایسا بجٹ بنایا ہے جس کا دارومدار غیرملکی امداد پرنہیں ہے اورہمارے لئے یہ بڑی کامیابی ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ کہا کہ جن خواتین کو ملازمت پرآنے سے روکا گیا ہے انہیں نوکریوں سے نہیں نکالا جائے گا اورتنخواہیں دی جائیں گی۔ جن سرکاری ملازمین کوکئی ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں انہیں جنوری کے اختتام تک تنخواہوں کی ادائیگی شروع ہوجائے گی۔

طالبان حکومت نے 2022کی پہلی سہ ماہی کے لئے بجٹ کی منظوری دی۔  53.9 بلین افغانی یا 508 ملین امریکی ڈالرزکا تقریبا پورا بجٹ سرکاری اداروں کی فنڈنگ کے لئے مختص کیا گیا ہے۔بجٹ میں 4.7 بلین افغانی ٹرانسپورٹ کے انفرااسٹرکچر سمیت ترقیاتی منصوبوں پرخرچ کئے جائیں گے۔

یاد رہے کہ طالبان نے رواں برس 15 اگست کو جب کابل کا اقتدار سنبھالا تو عالمی طاقتوں کی طرف سے افغانستان کے لیے مالی امداد کا سلسلہ روک دیا گیا۔ ساتھ ہی مغربی ممالک نے افغان حکومت کے اربوں ڈالرز کے وہ اثاثے بھی منجمد کر دیے جو ان کے ممالک میں موجود تھے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved