ڈاکٹر شہباز گِل نے کہا ہے کہ درباریوں کو ایسی ہی معیشت چاہیے جہاں شریف خاندان امیر لیکن عوام غریب تر ہوتے جائیں۔
معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے شاہد خاقان عباسی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ نااہل درباریوں کے نزدیک معاشی خود مختاری شریف خاندان کی بھری تجوریاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کی معیشت کو سنوارنے کیلئے تنخواہوں پر کام کرنے والوں کو ملکی معیشت کا نہیں پتہ ، سمدھی اکاؤنٹنٹ کے ذریعے ملک کا بیڑا غرق کرنے والے آج مفرور ہیں۔
شہباز گِل نے کہا ہے کہ ماضی میں آئی ایم ایف کو غلط اعدادوشمار دینے والے اس کے نام پر سیاست کر رہے ہیں ، روپے کو مصنوعی طور پر مستحکم رکھنے کیلئے ملکی ذخائر سے 8 ارب اُڑائے۔معاون خصوصی برائے سیاسی نے کہا ہے کہ 2013 سے 2018 کے دوران امپورٹ کو 44 ارب ڈالر سے 60 ارب ڈالر تک پہنچایا ، 4 سال کے دوران ایکسپورٹ کو 25 ارب ڈالر سے 20 ارب ڈالر تک گرایا گیا نتیجتاً تجارتی خسارہ 15 ارب سے 35 ارب ڈالر تک جا پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ڈھائی ارب ڈالر سے 20 ارب پہنچایا ، اسٹیٹ بینک کے ذخائر کو 19 ارب ڈالر سے گھٹا کر 7 ارب ڈالر پر لے آئے ، اقامہ اکاؤنٹنٹ کے تجربات کی وجہ سے ملکی معیشت زبوں حالی کا شکار ہوئی۔شہباز گِل نے کہا ہے کہ درباریوں کو ایسی ہی معیشت چاہیے جہاں شریف خاندان امیر لیکن عوام غریب تر ہوتے جائیں ، نااہلوں کا معیشت کا معیار ذاتی اور آقاؤں کے کاروبار کی ترقی ہے ، ریجیکٹڈ ٹولے کو رسیدیں دینی ہونگی، چوری کا حساب دینا ہوگا۔