جوہری مذاکرات ناکام ہوئے تو ایران کے خلاف کوئی اور رستہ اختیار کریں گے، امریکہ

14  جنوری‬‮  2022

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اگر جوہری مذاکرات ناکام ہوئے تو ایران کے خلاف دیگر آپشنز پر غور کریں گے۔

امریکی ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس سے وقت ختم ہو رہا ہے، ایران کے پاس چند ہفتے باقی ہیں، ہمیں معلوم ہے کہ ایران جوہری ہتھیاروں کے حصول کیلئے کامیابی کی طرف جارہا ہے، اور بہت جلد ایران جوہری معاملے میں اتنا آگے نکل سکتا ہے جہاں سے اس کی واپسی ممکن نہیں رہے گی، اس لئے ایران کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ جوہری مذاکرات میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، ورنہ ہمیں دیگر رستے اختیار کرنا پڑیں گے۔

انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کیلئے بہتر یہی ہے کہ تمام فریق جوہری معاہدے کی طرف جائیں، لیکن اس کیلئے ایران سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہا، اگرا مذاکرات ناکام ہوئے تو اتحادیوں کے ساتھ مل کر کسی دوسرے رستے پر غور کریں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے مذاکرات کار کا کہنا ہے واشنگٹن کی جانب سے تہران کو یہ یقین دہانی کرانی چاہیے کہ آئندہ تہران پر کسی قسم کی معاشی پابندیاں عائد نہیں کی جائیں گی، اور امریکہ واشنگٹن اس بات کی بھی ضمانت دے جوہری معاہدے کی صورت میں وہ دوبارہ اس سے منحرف نہیں ہو گا۔ اس کے برعکس امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر جوبائیڈن ایسی کوئی یقین دہانی نہیں کرا سکتے، واشنگٹن اس معاہدے سے انحراف نہیں کرے گا، لیکن یہ بھی واضح ہے کہ جوہری معاہدہ قانونی طور پر غیر پابند سیاسی مفاہمت ہے، امریکہ کو پابند نہیں کیا جا سکتا۔

یاد رہے کہ 2015ء کے جوہری معاہدے سے بھی سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ مئی 2018ء میں یکطرفہ طور پر الگ ہو گئے تھے، اور تہران پر معاشی پابندیوں کا اعلان کر دیا تھا۔ اب اسی معاہدے کی بحالی کیلئے چین اور روس کی کوششوں سے دوبارہ مذاکرات کا آغاز کیا گیا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved