مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے تجاوزات مہم کے دوران مسلم برادری سے تعلق رکھنے والے متعدد خاندانوں کے مکان مسمار کر دیے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز کتھ پتیلی انتظامیہ نے جموں کے علاقے روپ نگر میں نام نہاد انسداد تجاوزات مہم کے دوران گجر بکروال مسلم برادری سے تعلق رکھنے والے متعدد خاندانوں کے مکان مسمار کر دیے۔گھروں کو ڈھانے کے خلاف متاثرین روپ نگر میں دھرنا دیئے بیٹھے ہیں جب کہ راجوڑی ممیں بھی بڑی تعداد میں لوگوں نے احتجاجی ریلی نکالی۔مرکزی جامع مسجد سے گجر منڈی تک منعقد کی گئی احتجاجی ریلی میں سیکڑوں کی تعداد میں کشمریوں نے شرکت کی۔
ریلی میں شریک مظاہرین نے کٹھ پتلی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سردی کے دنوں میں درجنوں خاندان بے گھر کر دیئے گئے ہیں، کٹھ پتلی انتظامیہ نے انسداد تجاوزات کے نام پر مسلمانوں کو نشانہ بنایا۔راجوڑی ہی کے علاقے کالا کوٹ میں بھی عوام کی بڑی تعداد نے مسلمان خاندانوں کو بے گھر کئے جانے پر شدید احتجاج کیا گیا۔کٹھ پتلی انتظامیہ کے اقدامات پر بھارت نواز جماعت نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بھی مذمت کی ہے۔عمر عبداللہ نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ انتظامیہ اپنے سیاسی آقاؤں کے کہنے پر گجر بکروال قبائلیوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
دوسری طرف ان دنوں بھارتی سامراج کشمیری مسلمانوں کا معاشی قتل عام کرنے کی کوشش میں ماحولیاتی تباہی پر اتر آیا ہے۔ ایک طرف دنیا میں بدلتے موسموں اور سکڑتے جنگلات پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے وہیں مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں کی تعداد میں سیب کے درخت کاٹ دیے گئے ہیں۔یاد رہے کہ مودی سرکار نے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35A یکطرفہ طور پر منسوخ کرکے مقبوضہ جموں و کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے۔