اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے بیانِ حلفی پر توہینِ عدالت کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
مطابق سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم بیان حلفی پر توہین عدالت کیس کے حوالے سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے تحریری حکمنامہ جاری کردیا ہے، جس میں سابق چیف جج رانا شمیم، میر شکیل، عامر غوری اور انصار عباسی کو فرد جرم عائد کرنے کے لئے 20 جنوری کو طلب کرلیا گیا ہے۔
تحریری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے توہین کے ملزمان کو کافی وقت دے لیا، ملزمان کا یہی مؤقف رہا کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا، رپورٹر ، ایڈیٹر اور چیف ایڈیٹر کا موقف اہم ہے، یہ مؤقف ماننا زیر التوا کیسز سے متعلق کچھ بھی چھاپنے کا لائسنس دینے جیسا ہوگا۔
حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ لگتا ہے رپورٹر، ایڈیٹر اور چیف ایڈیٹر زیر التوا کیسز کے رُولز سے ناواقف ہیں، توہین عدالت کیس کے دوران بھی کیس پر تنظیموں کے مؤقف چھاپے جا رہے ہیں، رپورٹر نے کہا بیان حلفی کا درست یا غلط ہونے کا جاننا اس کی ذمہ داری نہیں تھی، پروفیشنل صحافی زیر التوا کیس سے متعلق ذمہ داری سے واقف نہیں نظر آئے۔
تحریری حکم نامے کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے تمام فریقین کو فردِ جرم کے لیے 20 جنوری کو طلب کر لیا گیا ہے۔
توہین عدالت کیس، عدالت نےتمام فریقین کو فرد جرم کیلئے 20 جنوری کو طلب کر لیا
15
جنوری 2022