ضلعی انتظامیہ نے مری میں سیاحوں کے داخلے کی مشروط اجازت دے دی جس کے تحت 12 گھنٹوں میں صرف8 ہزار گاڑیاں داخل ہوسکیں گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق مری میں روزانہ 8 ہزار گاڑیوں کی اجازت دے دی گئی ہے، داخلی گاڑیوں پر پابندی مری اور آزاد کشمیر کے رہائشیوں پر لاگو نہیں ہو گی۔نوٹیفکیشن کے مطابق چیف ٹریفک آفیسر مری ٹریفک پلان ترتیب دیں گے، حد سے زائد گاڑیوں کو روکنے کی ذمہ داری بھی چیف ٹریفک آفیسر کی ہو گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق شام 5 بجے سے صبح 5 بجے کے درمیان مری میں سیاحوں کا داخلہ نہیں ہوسکے گا، ایکسین چیف ٹریفک آفیسر محکمہ موسمیات سے مکمل رابطے میں رہیں گے، چیف ٹریفک آفیسر، سٹی پولیس آفیسر مناسب نفری تعینات کرنے کے پابند ہونگے۔
یاد رہے کہ مری میں شدید برف باری کے بعد کئی گھنٹوں تک ٹریفک میں پھنسے رہنے والی گاڑیوں میں بچوں اور خواتین سمیت 23 اموات ہوئی تھیں۔ ان اموات کے بعد پنجاب حکومت نے انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے جو مختلف پہلوؤں سے معاملے کا جائزہ لے کر تجاویز حکومت کو دے گی۔ انکوائری کمیٹی کو سات دن میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔