وزیراعظم عمران خان نے ابوظہبی کے ولی عہد سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے،اور ابوظبی کے شہری علاقوں پر گھناؤنے دہشت گرد حملے کی مذمت کی۔
وزیر اعظم نے 17 جنوری 2022 کو ابوظہبی میں سول تنصیبات پر حوثی ملیشیا کے گھناؤنے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی۔وزیراعظم عمران خان نے تمام متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔وزیراعظم پاکستان نے متحدہ عرب امارات کی قیادت، حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا بھی اظہار کیا۔
The PM expressed solidarity with the leadership, government and people of the United Arab Emirates. He underlined that such attacks cannot be justified and stressed on immediate cessation of these attacks, which continue to pose grave threat to regional peace and security.
— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) January 19, 2022
ٹیلیفونک رابطے میں وزیراعظم عمران کان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے حملوں کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا ، ان حملوں کو فوری طور پر بند ہونا چاہیے۔وزیراعظم نے مزید کہاکہ ایسے حملے علاقائی امن و سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہیں۔ولی عہد نے حمایت کے بھرپور اظہار پر وزیراعظم پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ولی عہد نے المناک واقعے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانی شہری کے افسوسناک انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔
دوسری جانب اپنے شاہ محمود قریشی نے اماراتی ہم منصب شیخ عبداللہ بن زید النہیان سے بات کرتے ہوئے ابوظبی کے شہری علاقوں پر گھناؤنے دہشت گرد حملے کی مذمت کی۔
خیال رہے کہ یمن کے حوثی باغیوں نے ابوظبی اور دبئی کے اہداف پر میزائل اور ڈرونز فائر کرنے کا دعویٰ کیا تھا جس میں ابوظبی ایئرپورٹ اور مصفح میں ایک ریفائنری شامل تھی۔ابوظبی نیشنل آئل کمپنی کے اسٹوریج کے قریب ایندھن کا ٹینکر ٹرک پھٹنے سے تین افراد ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے تھے ہلاک شدگان میں دو بھارتی اور ایک پاکستانی شہری شامل تھے۔